سفیر ایلس ویلز کی 22 مئی کو ریٹائرمنٹ

جنوبی ایشیا کی اعلی سفیر ایلس ویلز کی 22 مئی کو ریٹائرمنٹ کے بعد ڈپٹی اسسٹنٹ سیکریٹری تھامس ایل واجدا امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ میں اس خطے کے امور دیکھیں گے۔ امریکی وزیر خارجہ نے اس بڑی تبدیلی کے حوالے سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اعلان کیا۔ان کا کہنا تھا کہ میں ایلس ویلز کے منصفانہ تجاویز، جنوبی و وسطی ایشیا میں تعلقات بنانے اور چیلنجز سے نمٹنے کو یاد کروں گا۔ان کا کہنا تھا کہ میں بذات خود ایلس ویلز کی ہماری ٹیم کے اہداف پورا کرنے اور امریکا کو اونچا کرنے کے لیے لگن کو پسند کرتا ہوں، ہم ان کی سروس کے شکر گزار ہیں اور ان کے بہتری کے لیے دعا گو ہیں۔ اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے تصدیق کی کہ ایلس ویلز 22 مئی کو ریٹائر ہوں گی اور تھامس واجدا جنوبی ایشیا اور وسطی ایشیائی امور کے قائم مقام سینیئر حکام کے عہدے پر اپنی خدمات دیں گے۔اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کا کہنا تھا کہ ایلس ویلز نے اپنی ذمہ داریوں میں خطے میں سفارتی اور معاشی تعلقات مضبوط کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ایلس ویلز ٹرمپ انتظامیہ کے بیشتر عرصہ تک جنوبی اور وسطی ایشیا کے قائم مقام اسسٹنٹ سیکریٹری برائے مملکت کی حیثیت سے خدمات انجام دے چکی ہیں، اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ساتھ اپنے 31 سالہ تعلق کے دوران ایلس ویلز نے نئی دہلی اور اسلام آباد دونوں ممالک میں امریکی سفارت خانوں میں بطور پولیٹیکل آفیسر بھی خدمات انجام دیں۔تھامس واجدا کے حوالے سے معلومات جو اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی ویب سائٹ پر شائع ہوئی، سے پتہ چلتا ہے کہ وہ ممبئی میں 2014 سے 2017 تک امریکی قونصل جنرل کے عہدے پر فائز رہ چکے ہیں تاہم انہوں نے کبھی بھی پاکستان میں خدمات انجام نہیں دیں۔تھامس واجدا نے جنوبی ایشیا کے ڈپٹی اسسٹنٹ سیکریٹری کی حیثیت سے بھارت، نیپال، سری لنکا، بنگلہ دیش، مالدیپ اور بھوٹان کے بارے میں امریکی پالیسی کی نگرانی کی تھی اور ان کی ذمہ داریوں میں پاکستان شامل نہیں تھا۔ایلس ویلز اپنے کیریئر کے آغاز سے ہی پاکستان کے ساتھ منسلک رہی تھیں اور جنوبی ایشیا کے لیے بطور چیف امریکی سفارتکار بھی رہیں۔

ای پیپر دی نیشن