کراچی (نیوزرپورٹر)انٹرنیشنل ختم نبوت موومنٹ پاکستان کے امیر اور رکن پنجاب اسمبلی مولانا الیاس چنیوٹی نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ یورپی یونین میں قرارداد کی منظوری کے وقت نا اہلی کا مظاہرہ کرنے والے پاکستانی سفارت کاروں اور دفتر خارجہ کے متعلقہ حکام قرار واقع سزا دی جائے اور انہوں نے اعلان کیاہے کہ عید الفطر کے یورپی یونین کی قرارداد کے خلاف ملک بھر میں تحریک چلائی گئی، انہوں نے عوام سے اپیل کی ہے کہ اسلامی احکام اور قانون کا احترام کرتے ہوئے یورپی یونین کے امتیازی سلوک کے خلاف ہر سطح پر آواز اٹھائیں، ہماری ایمانی بقا کا مسئلہ ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو کراچی پریس کلب میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر مولانا بدر عالم چنیوٹی، سردار خان اور مولانا محمد بھی موجود تھے۔ مولانا محمد الیاس چنیوٹی نے کہاکہ توہین رسالت کی سزا میں ترمیم ہرگز قبول نہیں کریں گے , یورپی یونین توہین رسالت کے متعلق قوانین کے ساتھ کھلواڑ نہ کرے یہ تو ہمارے دینی معاملات میں کھلی مداخلت ہے ،فرانس میں بننے والے خاکوں کے بارے میں حکمرانوں نے جو گومگو کی پالیسی اپنائے رکھی اس کا لازمی نتیجہ اب یورپی یونین کا یہ اسلام دشمن اقدام ہے، فرانسیسی سفیر کو نکالنا حکومت وقت کی ذمہ داری تھی مگر حکومت مصلحت کا شکار رہی تو سرور کائنات خاتم الانبیا صلی اللہ علیہ وسلم کا تحفظ کرنا دینی اور عوامی حلقوں کا فریضہ ٹہرا۔ انہوں نے کہ یہ کتنا ظلم ہے کہ یورپی یونین میں ہمارے خلاف قرارداد پیش ہورہی ہے اور ہمارے دفتر خارجہ اور سفارت خانوں کو علم نہیں یا مجرمانہ خاموشی اختیار کی ہوئی تھی۔ ایسے تمام سفارت کاروں اور حکام کے خلاف کارروائی کی جائے۔ رکن پنجاب اسمبلی نے کہاکہ میں بطور امیر انٹرنیشنل ختم نبوت موومنٹ پاکستان یورپی یونین کی جانب دارانہ قرارداد کو مسترد کرتا ہوں، مسلمانوں کے لیے لمحہ فکریہ ہے کہ کفریہ طاقتوں کا اجتماع گستاخی کرنے والوں کے ساتھ ہو گیا ان کے 622 ووٹوں میں سے صرف تین ووٹ ان کے حق میں نہیں گئے کیا ہم ناموس رسالت کے لیے متحد نہیں ہوسکتے۔ انہوں نے کہاکہ اس قرارداد میں آئین پاکستان کے آرٹیکل 295c جو توہین رسالت سے متعلق ہے اس کے خاتمے اور فرانس کے اقدامات کی تائید کی گئی ہے جبکہ مسلمانوں کے لئے تمام انبیا کی ناموس کا تحفہ کرنا ایمان کا حصہ ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ادنی گستاخی بھی کوئی مسلمان برداشت نہیں کر سکتا توہین انبیا پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوسکتا یورپی یونین کی یہ قرارداد در حقیقت تعصب ، حقائق سے لاعلمی کا مظہر اور بے بنیاد پروپیگنڈا ہے توہین رسالت کی سزا کے خاتمے کے لیے ایک خاص طبقہ روز اول سے ایک سازش کے تحت سرگرم عمل ہے جو اپنے مذموم مقاصد میں ان شا اللہ کبھی کامیاب نہیں ہوگا۔