امریکی تجزیہ کاروں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ افغانستان سے بیرونی افواج کے انخلا کے بعد اگر طالبان دوبارہ اقتدار میں آتے ہیں تو وہ خواتین کے ساتھ سخت سلوک اپنانے کی اپنی پالیسی پر دوبارہ عملدرآمد شروع کر سکتے ہیں۔ امریکی خفیہ ادارے یو ایس نیشنل انٹیلیجنس کونسل نے افغان خواتین کے حقوق سے متعلق اپنی تجزیاتی رپورٹ میں کہا ہے کہ اگر طالبان نے ملک کا اقتدار دوبارہ حاصل کر لیا تو وہ گزشتہ دو عشروں کے دوران ہونے والی پیش رفت کے بیشتر حصے کو پیچھے دھکیل دیں گے۔ اس تازہ رپورٹ میں سن 1996 سے 2001 کے درمیان طالبان کے اس کے دور اقتدار میں خواتین اور بچیوں کے ساتھ ہونے والے سخت سلوک کا حوالہ دیا گیا ہے جب بیشتر خواتین کو گھروں کی چار دیواری تک محدود کر دیا گیا تھا اور بچیوں کو تعلیم تک رسائی بھی میسر نہیں تھی۔
طالبان کی واپسی سے افغان خواتین کے حقوق کو خطرہ لاحق ہوسکتا ہے۔ امریکی رپورٹ
May 05, 2021 | 20:08