لاہور (کامرس رپورٹر) پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن نے کہا ہے کہ محکمہ خوراک پنجاب کی جانب سے فلور ملوں کی گندم کی پکڑ دھکڑ اور گندم کی قیمت اوپن مارکیٹ میں بڑھنے کے باعث تیس سے چالیس فیصد فلور ملز بند ہوچکی ہیں۔ محکمہ خوراک پنجاب بھی گندم کا ٹارگٹ پورا نہیں کرسکے گا۔ اگر گندم کی ترسیل آسان نہ کی گئی تو فلور ملز انڈسٹری بند ہو جائے گی۔ فلور ملز کی بجائے ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کارروائی کریں تو گندم کی قیمت کم ہوسکتی ہے۔ اس امر کا اظہار پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن کے چیئرمین عاصم رضا نے پنجاب کے چیئرمین افتخار مٹو کے ہمراہ پریس کانفرنس میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ خوراک پنجاب فلور ملز کو گندم خریدنے نہیں دے رہا۔ اوپن مارکیٹ میں گندم کی آمد کم ہونے سے گندم کی قیمت اوپن مارکیٹ میں بڑھ گئی ہے۔ لہٰذا اب آٹا بھی مہنگا ہوجائے گا۔ فلور ملز کو آزادانہ گندم خریدنے اور سٹاک کرنے کی اجازت دی جائے۔ چیئرمین فلور ملز پنجاب افتخار مٹو نے کہا کہ محکمہ خوراک گندم کا ٹارگٹ پورا نہیں کرسکے گا۔ تیس سے چالیس فیصد فلور ملز بند ہوچکی ہے اگر گندم کی ترسیل آسان نہ کی گئی تو فلورملز انڈسٹری بند ہو جائے گی فلورملز کی بجائے ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کاروائی کریں تو گندم کی قیمت کم ہوسکتی ہے انہوں نے کہا کہ سندھ کی فلورملز نے ہڑتال کردی ہے جب ملیں بند ہوں گی تو ہم ہڑتال پر ہی جائیں گے محکمہ خوراک کی ناقص پالیسیوں کی وجہ مشکلات کا سامنا ہے اوپن مارکیٹ میں۔ گندم کی قیمت چون سو روپے تک پہنچ چکی ہے آٹا مزید مہنگا ہونے کا امکان ہے۔پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن پنجاب برانچ کے چیئرمین چوہدری افتخار احمد مٹو نے کہا ہے کہ محکمہ خوراک پنجاب کی جانب سے صوبہ بھر میں آٹے کی نقل و حمل پر بے جا پابندیاں عائد کی گئی ہیں جس کی وجہ سے اوپن مارکیٹ میں گندم کی آمد شدید متاثر ہوئی ہے، فلور ملز کیلئے اپنی روزانہ کی ضروریات پوری کرنے کیلئے گندم کا حصول دشوار ہو گیا ہے اور صوبہ بھر میں فلور ملز کو گندم کی خریداری میں مشکلات کا سامنا ہے جس کی وجہ سے مارکیٹ میں گندم اور آٹے کے نرخ اپنی انتہائی سطح پر پہنچ گئے ہیں۔ راولپنڈی میں گندم کے نرخ5400روپے 40کلو گرام تک پہنچ گئے ہیں جن میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے، ان بے جا پابندیوں کے باعث عوام مہنگا آٹا خریدنے پر مجبور ہیں۔
فلور ملز ایسوسی ایشن