لاہور (خبر نگار+نوائے وقت رپورٹ) مالاکنڈ ڈویژن میں مجسٹریٹ درگئی نے پی ٹی آئی رہنما مراد سعید کی گرفتاری کا باضابطہ حکم جاری کر دیا ہے۔ دوسری طرف لاہور ہائیکورٹ نے پولیس اور ایف آئی اے کو حکم دیا ہے کہ وہ مراد سعید کو غیر قانونی طور پر ہراساں نہ کریں۔ جوڈیشل مجسٹریٹ درگئی ریاض اسلم خان نے حکم نامے میں مراد سعید کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔ مراد سعید کے خلاف لیویز پوسٹ درگئی میں دفعہ 204 کے تحت غداری اور دیگر سنگین قسم کے الزامات کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ ادھر پاکستان تحریک انصاف کے ڈویژنل صدر فضل حکیم خان نے مراد سعید کے خلاف مقدمے کے اندراج کے خلاف آج سوات موٹروے اور لیویز لائن مالاکنڈ خاص میں ڈویژن سطح پر احتجاج کا اعلان کیا ہے۔ مالاکنڈ ڈویژن تحریک انصاف کے صدر و سابق ایم پی اے فضل حکیم یوسفزئی نے کہا کہ مراد سعید کی گرفتاری کسی بھی صورت قبول نہیں ہے، اس کے خلاف بھرپور مزاحمت کریں گے۔ فضل حکیم یوسفزئی نے کہا کہ کارکن تیار ہیں، آج مالاکنڈ میں بڑا احتجاج کرنے جا رہے ہیں، مالاکنڈ لیویز اور ڈی سی آفس کے سامنے دھرنا دیں گے۔ دوسری طرف لاہور ہائی کورٹ نے پولیس اور وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کو مراد سعید کو ہراساں کرنے سے روک دیا اور مقدمات کا ریکارڈ بھی طلب کرلیا۔ مراد سعید نے درخواست میں مو¿قف اختیار کیا تھا کہ سیاسی بنیادوں پر مقدمات درج کی جارہے ہیں۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس انوار الحق پنوں نے مراد سعید کی درخواست پر سماعت کی۔ مراد سعیدکے وکیل نے نشاندہی کی کہ ان کے مو¿کل کےخلاف درج مقدمات کی تفصیلات فراہم نہیں کی جا رہیں، خدشہ ہے کہ ان کی کسی خفیہ مقدمے میں گرفتاری ہو سکتی ہے۔ وکیل نے کہا کہ استدعا ہے مقدمات کا ریکارڈ فراہم کرنے اور غیر قانونی ہراساں کرنے سے روکنے کا حکم دیا جائے۔
مراد سعید گرفتاری