دہشت گردوں سے جھڑپ ، 6 اہلکار شہید : پارہ چنار ، فائرنگ ،5 ٹیچرز سمیت 8جاں بحق 

May 05, 2023

پشاور+ کرم+اسلام آباد(بیورورپورٹ+خبر نگار خصوصی+اپنے سٹاف رپورٹر سے+ نوائے وقت رپورٹ) شمالی وزیرستان میں سکیورٹی فورسز اوردہشت گردوں کے درمیان جھڑپ میں 3 دہشت گرد مارے گئے جبکہ پاک فوج کے 6 جوانوں نے بہادری سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کیا۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق جمعرات کے روز شمالی وزیرستان کے علاقہ دردونی میں دہشت گردوں اور سکیورٹی فورسز کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا، فورسز نے دہشت گردوں کے ٹھکانے کا پتا لگانے کے بعد 3 دہشت گردوں کو جہنم واصل کر دیا، جبکہ 2 دہشت گرد زخمی بھی ہوئے۔آئی ایس پی آر کے مطابق فائرنگ کے تبادلے کے دوران 6 سپاہیوں نے بہادری سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کیا، شہید ہونے والوں میں ضلع ٹانک کے 36 سالہ حوالدار سلیم خان، ضلع کوہاٹ کے 37 سالہ نائیک جاوید اقبال، ضلع بنوں کے 26 سالہ سپاہی نذیر خان، ضلع مردان کے 25 سالہ سپاہی حضرت بلال، ضلع اورکزئی کے 22 سالہ سپاہی سید رجب حسین اور ضلع خیبر کے 22 سالہ سپاہی بسم اللہ جان شامل ہیں۔بیان میں کہا گیا کہ علاقے میں موجود دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے علاقے کی صفائی کا عمل جاری ہے،پاکستان کی سکیورٹی فورسز ملک سے دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کے لئے پرعزم ہیں اور ہمارے بہادر سپاہیوں کی ایسی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید تقویت فراہم کرتی ہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف نے دہشتگردوں کامقابلہ کرتے ہوئے شہادت پانے والے پاک فوج کے جوانوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہاہے کہ پاکستان کی مسلح افواج دہشت گردی کے راستے میں آہنی دیوار ہے۔وزیراعظم نے شہداءکی بلندی درجات کے لیے دعا اور لواحقین سے اظہار تعزیت کیا۔ دوسرے واقعہ میں خیبرپختونخوا کے ضلع کرم میں نامعلوم افراد کی فائرنگ کے مختلف واقعات میں 5 اساتذہ سمیت 8 افراد جاں بحق ہوگئے۔اپر کرم کے ڈسٹرکٹ پولیس افسر محمد عمران خان نے ڈان نیوز ڈاٹ ٹی وی کو بتایا کہ فائرنگ کا پہلا واقعہ شلوزان روڈ پر تری مینگل اسکول میں پیش آیا، جائے وقوع شلوزان روڈ سے 6 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔ ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹرز ہسپتال پاراچنار کے ڈی ایم ایس قیصر عباس نے بتایا کہ فائرنگ کے پہلے واقعے میں جاں بحق شخص کو مردہ حالت میں ہسپتال لایا گیا تھا جس کی میت لواحقین کے حوالے کردی گئی۔انہوں نے بتایا کہ اس کے بعد فائرنگ کے مختلف واقعات پیش آئے، ان واقعات میں اسکول کے5’اساتذہ‘ جاں بحق ہوئے۔ان کا کہنا تھا کہ فائرنگ کے واقعات میں ہلاکتوں کے علاوہ متعدد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع پر ہسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔ میتیں تدفین کے لئے آبائی علاقوں کو روانہ کر دی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ ضلع بھر کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے اور ضلع بھر میں تمام راستے سیکیورٹی خدشات کے باعث بند کردیے گئے ہیں۔ دوسری جانب کوہاٹ تعلیمی بورڈ کے زیر اہتمام 28 اپریل سے جاری میٹرک امتحانات بھی غیر معینہ مدت تک ملتوی کردیے گئے ہیں۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کی شدید مذمت اور ڈیوٹی پر مامور اساتذہ کے دو واقعات میں قتل پر گہرے رنج و غم کا اظہار‘ کیا۔انہوں نے کہا کہ ’علم دشمنوں کی جانب سے اساتذہ پر حملہ قابل مذمت ہے، امید ہے کہ ملزمان کو جلد گرفتار کر کے قانون کے مطابق سزا دی جائے گی۔ آصف علی زرداری نے پارا چنار میں اساتذہ‘ کے قتل کی اطلاعات پر اظہار افسوس کیا اور کہا کہ دوران ڈیوٹی اساتذہ کا قتل دہشت گردی ہے۔آصف علی زرداری نے مقتول اساتذہ کی مغفرت اور بلند درجات کے لیے دعا کی ۔ وفاقی وزیر سمندر پار پاکستانیز ساجد طوری،نے فائرنگ سے بے گناہ اساتذہ کے قتل کو بہیمانہ اقدام قرار دیا۔ رہنماو¿ں نے اس قسم کے عناصر کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ انسانی حقوق کمشن پاکستان نے پارا چنار میں دو مقدمات میں آٹھ افراد کے قتل پر صدمے کا اظہار کیا ہے۔ ایچ آر سی پی نے کہا کہ ریاست خیبر پی کے میں بڑھتی عسکریت پسندی نظرانداز کرنے کی متحمل نہیں ہو سکتی۔ سکول بھی ایک بار پھر بے رحمانہ تشدد کا شکار ہو رہے ہیں۔ ایچ آر سی پی نے پارا چنار سانحے کے متاثرین کے اہلخانہ سے اظہار یکجہتی کرتے کہا ہے کہ پارا چنار سانحے کے مجرموں کو قانون کے شکنجے میں لایا جائے۔ 

مزیدخبریں