لاہور (نوائے وقت رپورٹ) عبداللہ جلیل جمیل 18 فروری 1945ءکو پیدا ہوئے۔ان کے صاحبزادے عمر جمیل نے اپنے والد کی وفات پر کہا کہ میرے والد عبداللہ جلیل 18 سال کی عمر میں نصرت سے رشتہ ازدواج میں منسلک ہوئے، دونوں نے 60 سال تک زندگی کے مختلف نشیب و فراز دیکھے۔ پہلے بچے کی وفات کے بعد 2 بچے پیدا ہوئے۔ ایمان اور روحانیت پر انکا کامل یقین تھا، زندگی، خدا، ایمان نفسیات اور انسانی حالت ان کے پسندیدہ موضوع بحث تھے۔ وہ سائنس اور فکشن پسند کرتے تھے۔ انہوں نے اپنے بچوں کو بھی اس سے متعاق کرایا، کتابوں، فلاسفی کی کتابوں سے محبت بچوں کے اندر پیدا کی۔ اکثر غالب، فیض اور دوسری شاعری پڑھتے، شاعری ان کی محبت تھی بہت متحمل مزاج اور نہایت مہربان شخصیت جانے جاتے تھے۔ ان کی شامیں قرآن کریم کی تلاوت، اسلام کو پڑھنے سے بسر ہوتی تھیں۔ کبھی نماز نہیں چھوڑی، خیرات کرتے، ہر جاننے والا ان کا احترام کرتا، سب کے ساتھ برابری سے پیش آتے۔ انہوں نے سوگواران میں بیوہ، بیٹا عمر، بیٹی نادیہ، بہن، بھائی فاروق طارق اور نگہت کو سوگوار چھوڑا۔ اللہ کریم انہیں جنت میں جگہ دے۔ آمین
عبداللہ جلیل جمیل روحانیت اور کتابوں سے محبت کرنے والے انسان تھے
May 05, 2023