قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران قفہ سوالات میں جماعت اسلامی کے رکن مولانا عبدالاکبر چترالی نے ایوان میں 20 گریڈ کے افسران وقفہ سوالات میں نہ بیٹھے ہونے کی نشاندہی کی اور کہا کہ ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی 20 ویں گریڈ کے افسران بارے تفصیلات طلب کریں۔ جس پر ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی زاہد اکرم درانی نے کہا کہ جو 20 ویں گریڈ سے کم افسران آئے ہیں انہیں ایوان سے باہر بھجوا دیا جائے۔ اجلاس میں ارکان کی تعداد کم تھی اور ان کی قومی اسمبلی کے اجلاس میں عدم دلچسپی دکھائی دی۔ ارکان اجلاس کے دوران آپس میں خوش گپیوں میں مصروف رہے۔ اجلاس کے دوران ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی زاہد اکرم درانی نے رولنگ دی کہ پارلیمنٹ کے اندر پارک میں گاڑیاں کھڑی نہ کی جائیں۔ وفاقی وزیر مرتضی جاوید عباسی نے کہا کہ سی ڈی اے نے پارلیمنٹ ہاو¿س میں کوئی پارک تعمیر نہیں کیا۔ تاہم ہارٹی کلچر ڈویژن، سی ڈی اے کا انوائرمنٹ ڈائریکٹوریٹ اپنے طور پر بعض باغیچوںکی دیکھ بھال کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوئی بھی سی ڈی اے کا ایسا افسر نہیں جو 2015 سے اب تک ڈیپوٹیشن پر ہو۔ ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی زاہد اکرم درانی نے رولنگ دی کہ پارلیمنٹ کے اندر پارک میں گاڑیاں کھڑی نہ کی جائیں۔
پارلیمنٹ کی ڈائری
۔۔۔۔۔
قومی اسمبلی : ارکان کی عدم دلچسپی ، خوش گپیوں میں مصروف رہے
May 05, 2023