لاہور(خصوصی نامہ نگار) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ پاکستان کامسئلہ نمبر ایک ناانصافی ہے۔ فوری اور سستے انصاف کیلئے ای کورٹس قائم ہونی چاہئیں۔ چین کے ای کورٹس کے کامیاب تجربہ سے استفادہ کیا جائے جدید دنیا ٹیکنالوجی کو انسانیت کی خدمت اور مدد کے لئے استعمال کررہی ہے۔ ای کورٹس قائم کر کے گھر کی دہلیز پر انصاف دینے کے نعروں کو عمل کی شکل دی جا سکتی ہے۔ بیجنگ میں 2018ءمیں ای کورٹس قائم کی گئی تھیں۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق 4 سال میں ای کورٹس کو 4لاکھ مقدمات موصول ہوئے۔ ان میں 85فیصد مقدمات کے فیصلے کیے گئے۔ چین نے اسے فوری اور سستے انصاف کا قابل عمل منصوبہ ثابت کیا ہے۔ ای کورٹس کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہے کہ آپ کسی وقت بھی آن لائن درخواست دے سکتے ہیں۔ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ بیجنگ میں اوسطاً ایک جج 1 ہزار مقدمات سن رہا ہے۔ تمام مقدمات کی سماعت آن لائن ہوتی ہے جس کی وجہ سے سائلین کو ٹرانسپورٹیشن کی تکلیف اور اخراجات سے بھی نجات ملی ہے۔ پاکستان جیسے غریب ملک کو ای کورٹس کے نظام کی زیادہ ضرورت ہے۔ ٹیکنالوجی کو انسانیت کی مدد اور خدمت کیلئے استعمال کرنے میں لیت و لعل سے کام نہیں لیا جانا چاہیے۔