واشنگٹن (نوائے وقت رپورٹ) امریکہ کو ڈیفالٹ کا خدشہ ہے جس سے بچنے کے لیے جوبائیڈن کی حکومت کی جانب سے مزید 726 ارب ڈالر قرضہ لینے کا ارادہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق کرونا کی کمر توڑ معاشی پابندیوں اور دم توڑتی تجارتی سرگرمیوں کے باعث رواں برس کے ابتداء سے ہی لڑکھڑاتی امریکی معیشت کو کئی چیلنجز کا سامنا تھا۔ افغانستان، شام اور دیگر ممالک میں اپنے فوجیوں کو واپس بلا کر اخراجات میں کمی کرنے والی امریکی حکومت کا بجٹ خسارہ بڑھتا ہی جا رہا ہے اور سال کے پہلے 4 ماہ میں امریکا کے ڈیفالٹ کر جانے کا خدشہ پیدا ہوگیا ہے۔ امریکی میڈیا کے مطابق اس پریشان کن حالات سے نمٹنے کے لیے صدر جو بائیڈن نے نئی حکمتِ عملی ترتیب دینے کے لیے کانگریس کے ارکان کا 9 مئی کو اجلاس طلب کیا ہے۔ جس میں ممکنہ طور پر 726 ارب ڈالر کے قرض پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ امریکی وزیرِ خزانہ جینیٹ یلین نے خبر دار کیا ہے کہ ایک ماہ میں ڈیفالٹ ہوسکتا ہے جس سے بچنے کے لیے فوری طور پر 31.4 کھرب ڈالر قرضے کے لیے جلد از جلد قانون سازی کی جائے۔