فٹ بال عالمی کپ کے فاتح ارجنٹائن کے کپتان لیونل میسی کو اگلے سیزن میں سعودی عرب کے الہلال کلب میں شمولیت کی باضابطہ پیش کش موصول ہوگئی ہے۔میسی کے قریبی ذرائع نے خبررساں ادارے رائٹرز کو بتایا ہے کہ سعودی کلب کی جانب سے میسی کواب تک موصول ہونے والی سب سے زیادہ مہنگی واحد پیش کش ہے۔ ارجنٹائن کے ذرائع ابلاغ نے بتایا ہے کہ اس پیش کش کی مالیت قریباً 40 کروڑ ڈالر سالانہ ہے۔الہلال نے فوری طور پرمعمول کے کاروباری اوقات کے بعداس معاملے پرتبصرہ کرنے کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔35سالہ میسی کے بارے میں میڈیا میں یہ اطلاعات بھی سامنے آئی ہیں کہ وہ اپنے لڑکپن کے کلب بارسلونا میں واپس جاسکتے ہیں جبکہ امریکاکی میجرلیگ سوکر کلب انٹرمیامی کو بھی ان کی نئی ممکنہ منزل کے طورپردیکھا جا رہا ہے۔فرانسیسی اسپورٹس ڈیلی ’ایل ایکوئپ‘ نے منگل کے روز خبردی تھی کہ ان کے موجودہ کلب پیرس سینٹ جرمین (پی ایس جی) نے سعودی عرب کے غیرمجاز دورے کے بعد انھیں معطل کردیا تھا اورکلب نے تیسرے سیزن کے لیے ان کے معاہدے کی تجدید نہ کرنے کا فیصلہ کیاہے۔لیونل سعودی عرب کے سفیرِسیاحت بھی ہیں اور ان کے دیرینہ حریف پرتگال کے کرسٹیانورونالڈو نے گذشتل سال دسمبر میں سعودی کلب النصرکے ساتھ 22 کروڑ سالانہ مالیت کے معاہدے پر دست خط کیے تھے۔میسی کے قریبی ذرائع نے خبررساں ادارے رائٹرز کو بتایا کہ انھوں نے پی ایس جی کو مطلع کردیاتھا کہ وہ رواں سیزن کے بعد پیرس میں نہیں رہیں گے۔اس پرانھیں فرانسیسی کلب نے معطل کردیاہے۔ذرائع نے مزید بتایا کہ پیرکو پی ایس جی کا تربیت کا کوئی شیڈول نہیں تھااور اجلاس منعقد کرنے کا فیصلہ میسی کی پہلے سے سعودی عرب میں موجودگی کی بناپرکیا گیا تھا۔تاہم پی ایس جی کے قریبی ذرائع نے اس کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ میسی نے فرانسیسی کلب کی اجازت کے بغیر اور پیر کو ٹریننگ سیشن شیڈول ہونے کے باوجود سعودی عرب کا سفرکیا ہے۔ذرائع نے اس بارے میں کوئی تبصرہ نہیں کیا کہ آیا میسی پہلے ہی پی ایس جی کوسیزن کے اختتام پر چھوڑنے کے بارے میں فیصلہ کرچکے تھے۔