اسلام آباد(نمائندہ نوائے وقت)ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ارشد محمود جسرا کی عدالت نے سینئر صحافی و اینکر ارشد شریف قتل کیس میں ن لیگ قیادت کیخلاف اندراج مقدمہ کیلئے دائر22 اے کی درخواست میں دلائل طلب کرلیے۔گذشتہ روز سماعت کے دوران درخواست گزار شاکر علی عدالت پیش ہوئے اور موقف اختیار کیاگیاکہ تسنیم حیدر نے ویڈیو بیان میں کہا کہ نواز شریف نے ارشد شریف قتل کا منصوبہ بنایا،ان کی حسن نواز کے دفتر میں تین ملاقاتیں ہوئیں،جج ارشد محمود جسرا نے کہاکہ تھانہ کراچی کمپنی میں جو درخواست دی اس میں ان کا نام ہے،جس پر درخواست گزار نے کہاکہ فائل میں نام ہے مگر ٹائپنگ کی غلطی کی بنا پر تھانے میں دی گئی درخواست میں نہیں ہے، لندن میں غیر قانونی اجتماع ہوا جس میں ارشد شریف قتل کا منصوبہ بنایا گیا،جج ارشد محمود جسرا نے ریمارکس دیے کہ لندن میں غیر قانونی اجتماع کیسے ہوا،ادھر دفعہ 144 لگی ہوئی تھی کیا،اگر ان کا نام شامل کرلیتے ہیں تو آئندہ سماعت پر 22 اے کی درخواست پر دلائل دیں گے،جس پر درخواست گزار نے کہاکہ جی آئندہ سماعت پر دلائل دوں گا،جج ارشد محمود جسرا نے کہاکہ آئندہ سماعت پر سرکاری وکیل اپنے دلائل دیں گے اس کے بعد اس درخواست پر فیصلہ کریں گے،عدالت نے کیس کی سماعت 9 مئی تک ملتوی کردی۔گزشتہ سماعت پر عدالت نے شاکر علی کی دو ملزمان کے نام تسنیم حیدر اور حسن بواز شامل کرنے کی درخواست پر دلائل طلب کیے تھے۔
ارشد شریف قتل کیس میں ن لیگ قیادت کیخلاف مقدمہ کیلئے درخواست پردلائل طلب
May 05, 2024