اسلام آباد (عترت جعفری) منصب صدارت اور اب ملک کے دو صوبوں میں پیپلز پارٹی کے نامزد رہنماؤں کے گورنر بن جانے کے بعد پیپلز پارٹی کے لیے وفاقی حکومت میں شامل ہونے کی راہ ہموار ہو گئی ہے۔ وفاقی حکومت میں شامل ہونے کی ابتداء بی آئی ایس پی کی سر براہی قبول کر کے کی جا رہی ہے اور پی پی پی کی راہنما روبینہ خالد اس کی سربراہ بننے والی ہیں،، ذرائع کا کہنا ہے کہ بی آئی ایس پی کے موجودہ سربراہ کو حکومت کوئی اور ذمہ داری دے گی جو مائیکرو فنانسنگ کی بھی ہو سکتی ہے۔ پیپلز پارٹی کے ایک اہم رہنما سے جب اس بارے میں رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ حکومت میں اس شمولیت کے ٹائمنگ کے حوالے سے تو وہ ابھی کچھ نہیں کہہ سکتے، یہ ایک دو دن میں بھی اور چند ہفتوں میں بھی ممکن ہے بہرحال پیپلز پارٹی حکومت میں شامل ہو جائے گی۔ منصب صدارت، بی آئی ایس پی کی سربراہی اور دو گورنروں کی تعیناتی کے بعد پاکستان پیپلز پارٹی پہلے ہی حکومت کی بہت قریب جا چکی ہے اور وزیر بننے کے خواہاں پارٹی ارکان کا دباؤ قیادت پر شدید ہو چکا ہے۔ ممکنہ طور پر قومی اسمبلی اور سینٹ کی کمیٹیوں کے اور کے سربراہوں کے انتخاب کا انتظار کیا جا رہا ہے، اس کے بعد پارٹی قیادت اس کا اعلان کر دے گی۔ ذرا ئع کے مطابق پی پی پی کو8 سے دس وزارتیں مل سکتی ہیں جن میں تخفیف غربت کی وزارت شامل ہے، شواہد ہیں کابینہ میں توسیع اب ہونے والی ہے۔