اسلام آباد (نمائندہ خصوصی)اکادمی ادبیا ت پاکستان کے زیر اہتمام نوشہرہ نادرن یونیورسٹی کے اشتراک سیصدر نشین ڈاکٹر نجیبہ عارف کی ’’نوشہرہ کے اہل قلم سے ملاقات‘‘ کا اہتمام 2 مئی 2024ء کو کیا گیا۔ صدارت فرہاد غالب ترین، سرپرست مرکزی پشتو ادبی جرگہ نوشہرہ نے کی۔ ڈاکٹر نجیبہ عارف، صدر نشین، اکادمی ادبیا ت پاکستان ، مہمان خصوصی تھیں۔ پروفیسر ڈاکٹر گلزار جلال(ممبر بورڈ ا?ف گورنرز ) مہمان اعزاز تھے۔ نظامت کے فرائض میاں لطیف شاہ شاہد نے انجام دیے۔ فرہاد غالب ترین نے بتایا کہ مرکزی پشتو ادبی جرگہ نوشہرہ کا قیام 1933 میں عمل میں ا?یا۔ انھوں نے کہا کہ مرکزی پشتو ادبی جرگہ نے پشتو کے عظیم شعرا خوشحال خان خٹک اور رحمان بابا کے مزارات کو دریافت کیااور ان کی ادبی خدمات پر سیمینار منعقد کرائے۔ فرہاد غالب ترین نے خوشحال خان خٹک، اجمل خٹک، سمندر خان سمندر، میاں سید رسول رسا، ڈاکٹر شیر زمان طائزئی سے لے کر عصر حاضرتک کے نمائندہ ادبا شعرا کی خدمات پر تفصیلی گفتگو کی اور خاص کر روحانی شخصیت کاکا صاحب اور ان کے خاندان کی شخصیات تقویم الحق کاکا خیل،تسنیم الحق، بہادر شاہ ظفر کاکا خیل کی خدمات کا تذکرہ کیا۔اکادمی ادبیات پاکستان کی صدر نشین، پروفیسر ڈاکٹر نجیبہ عارف نے کہا کہ اکادمی ادبیات کی ترجیحات میں ہے کہ ملک کے دور دراز علاقوں میں موجود خالص تخلیق کاروں کی کھوج لگائی جائے ، ان کے مسائل سنے جائیں اور ان کی ادبی خدمات کا قومی سطح پر اعتراف کیا جائے اس تقریب میں شرکت کرنے والوں میں فرہادغالب ترین، خان محمد تنہا، ڈاکٹر گلزار جلال،میاں لطیف شاہ شاہد، قاسم قربان، ریاض لیوانئے، محمد سلمان، وحید الرحمن ضیاء، شاہد حسن شاہد، اصغر علی طوفان، نصر اللہ خان، اکرام الحق، گل اکبر خان، شوکت علی شوکت، رئیس خان رئیس ، نثار احمدنثار، صدیق زخمی، ابرار خویشگی، عادل خان، ویصال محمد خلیل، مشتاق شبنم، خان محمد تنہا، ڈاکٹر سراج بہادر ساغر ، حیدر زمان خان و دیگر شامل تھے۔