راولپنڈی (جنرل رپورٹر)حکومت پرائیویٹ سکولز کے لیے سپورٹ پروگرام شروع کرے، نجی تعلیمی شعبہ کے لیے بجٹ میں کوئی فنڈ مختص نہیں کیا جاتا، 24 قسم کے ٹیکسز نافذ کرکے تعلیمی عمل میں رکاوٹ پیدا کی گئی ہے۔ بچوں کی تعداد کی شرح کے مطابق ٹیکسز اور دیگر چارجز وصول کرنے چاہئیں، پنجاب میں تقریبا ایک لاکھ 25 ہزار نجی تعلیمی ادارے موجود ہیں۔ تعلیمی ایمرجنسی کے نفاذ کے لیے نجی تعلیمی شعبہ سے بھی تجاویز لی جائیں۔ ان خیالات کا اظہار آل پاکستان پرائیویٹ سکولز مینجمنٹ ایسوسی ایشن کے مرکزی صدر کاشف ادیب جاودانی کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے اس وقت 2 کروڑ 67 لاکھ بچے آٹ آف سکولز ہیں انھیں تعلیمی اداروں میں لانے کے لیے ٹھوس منصوبہ بندی کی ضرورت ہے، میٹرک تک مفت تعلیم فراہم کرنا حکومت کی آئینی ذمہ داری ہے مگر نجی شعبہ نے حکومت کا 60 فیصد بوجھ اٹھایا ہوا ہے، بچوں کو تعلیم کے ساتھ ساتھ ٹیکنیکل ایجوکیشن بھی فراہم کی جائے۔