چکی سے تیار کردہ آٹے کی قیمت میں مسلسل تیسرے روز بھی 5 روپے کلو کمی کر دی گئی۔چکی مالکان کی جانب سے 5روپے کمی سے فی کلو قیمت 165سے کم ہو کر 160روپے کلو کی سطح پر آگئی ہے۔ چکی سے تیار کردہ آٹے کی قیمت میں تین روز میں مجموعی طو رپر 15روپے کلو کمی دیکھی گئی ہے۔ذرائع کے مطابق گندم کی نئی فصل آنے اور اوپن مارکیٹ میں گندم کی قیمتیں گرنے کی وجہ سے آٹے کی قیمتوں میں کمی کا رجحان دیکھا جارہا ہے۔
دوسری جانب کسان اتحاد کے صدر خالد کھوکھر نے ملتان سے احتجاج شروع کرنے کا اعلان کردیا۔ خالد کھوکھرکا کہنا ہے 10مئی سے احتجاجی مظاہرے شروع کیے جائیں گے.زراعت کا علامتی نماز جنازہ ادا کریں گے،ہمارے پاس 44لاکھ ٹن گندم موجود ہے،ایشو یہ ہے کہ تمام فیصلے بدنیتی پر کئے گئے.مافیا نے گندم اسمگل کرکے پیسہ کمایا۔
کم قیمت ملنے پر کاشتکار کا400ارب روپے کا نقصان ہوا،گندم فروخت نہ کرنے پر حکومت کو ڈیڑھ سو ارب روپے کا نقصان ہوا.مافیا پہلے اسمگلنگ کرتے ہیں پھر امپورٹ کرتے ہیں۔گندم کے کاشتکاروں کے پاس فیصلے نہیں ہوں گے تو اگلی فصلوں پر انویسٹمنٹ کیسے کریں گے.ہم نے ہر چیز بلیک میں خریدی،اوپر جو بیٹھے ہیں وہ صحیح فیصلے نہیں کرتے۔صدر کسان اتحاد نے مزید کہا کہ کسان نے یوریاپر 150ارب روپے سے زائدادا کیا ہے،آج بھی یوریا بلیک میں فروخت ہورہار ہے.گندم کا بحران پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ ہے،گندم درآمد کرنا سب سے بڑا اسکینڈل ہے۔گندم درآمد کرنے کا فیصلہ صرف مال بنانے کیلئے کیاگیا.گندم امپورٹ کرنےوالے کرداروں کو کڑی سے کڑی سزادی جائے،گندم امپورٹ کرنے والوں نے اپنی بوٹی کیلئے پورا اونٹ ذبح کر دیا۔کرپشن کی خاطر6کروڑ کاشتکاروں کا نقصان کیا گیا.معلوم تھا کہ دسمبر میں گندم کی بمپر فصل آرہی ہے.پنجاب کے کسان سو نہیں پا رہے،پوری رات رو روکر گزار رہے۔