کراچی (اے ایف پی+ایجنسیاں) کراچی ایک مرتبہ پھر خونریزی کی لپیٹ میں آ گیا۔ پیر کے روز دو اہل تشیع ڈاکٹرز سمیت 10افراد کو فائرنگ کے واقعات میں قتل کر دیا گیا۔ نامعلوم افراد نے منگھو پیر کے علاقے میں گرم چشمہ کے قریب فائرنگ کرکے ڈاکٹر شیرعلی کو قتل کر دیا جبکہ طارق روڈ پر موٹر سائیکل سواروں نے کار پر گولیاں برسا دیں جس سے ڈاکٹر نسیم زیدی جاںبحق ہو گئے۔ وہ ملتان کے رہنے والے تھے۔ ادھر لیاقت آباد میں زینت سکوائر کے قریب درزی کی دکان پر فائرنگ سے اس کا مالک ندیم حیدر اور اس کے دو دوست محسن اور شعیب جاں بحق 3 شدید زخمی ہو گئے۔ جبکہ گلشن اقبال میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے سبحان نامی شخص اور ذوالجناح کا گھوڑا ہلاک ہو گئے۔ اس حملے کی خبر ملتے ہی رضویہ سوسائٹی، جعفر طیار سوسائٹی، لائنز ایا، نارتھ ناظم آباد اور دیگر علاقوں میں کشیدگی پھیل گئی عوام کی بڑی تعداد احتجاج کے لئے گھروں سے باہر نکل آئی مجلس وحدت المسلمین کے کارکنوں نے فرقہ وارانہ قتل وغارت پر شدید احتجاج کیا اور ابوالحسن اصفہانی روڈ پر دھرنا دیا مشتعل افراد نے دو موٹرسائیکلوں اور ایک گاڑی کو آگ لگا دی اور ہنگامہ آرائی کرتے ہوئے کاروبار بند کرا دیا۔ پی آئی بی کالونی میں مسلح افراد نے مقتول پولیس افسر کے گھر پر حملہ کرکے اسے بیٹے کو گولیاں مار کر زخمی کر دیا۔ ڈی آئی جی جاوید اسلم اوڈھو کے مطابق یہ وارداتیں فرقہ وارانہ قتل کی وارداتیں لگتی ہیں۔ ادھر بلدیہ ٹائون کے علاقہ مواچھ گوٹھ میں ایک شخص کی ہاتھ پائوں بندھی نعش ملی، نوجوان کو فائرنگ کرکے قتل کیا گیا، مرنیوالے کی شناخت نہ ہو سکی۔ علاوہ ازیں پاکستان سٹیل ٹائون کے نالے میں ڈوب کر جاںبحق ہونے والے 6 سالہ عدیل کی نعش نکال لی گئی۔ عدیل اپنے سکول کے ساتھیوں کے ساتھ پکنک مناتے ہوئے نالے میں گر کر ڈوب گیا تھا۔ ادھر اورنگی ٹائون میں ڈبہ موڑ پر نامعلوم افراد نے جنید معصوم نامی شخص کو گولیاں مار کر قتل کردیا، وہ اپنے بچے کو سکول چھوڑنے جا رہا تھا۔ علاوہ ازیں پولیس اور رینجرز نے شہر کے مختلف علاقوں میں ٹارگٹڈ آپریشن جاری رکھتے ہوئے 76 جرائم پیشہ افراد کو گرفتار کر لیا ان میں 3 ٹارگٹ کلرز نجم الحق عرف سہیل موٹا، شرف الدین شرفو اور انکے ساتھی پر سیاسی کارکنوں، پولیس افسر سمیت 30 افراد کے قتل میں مطلوب تھے جنہیں ماڑی پور روڈ سے پکڑا گیا اور ان کی نشاندہی پر اورنگی ٹائون گلشن بہار میں ایک مزار کے احاطے سے دفن شدہ بھاری اسلحہ برآمد کرلیا۔