اسلام آباد (نمائندہ خصوصی + ایجنسیاں) وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ حکومت کے بنیادی نکات میں دہشت گردی کا خاتمہ، معیشت کی بحالی، توانائی، تعلیم اور صحت کی فراہمی شامل ہیں، بلدیاتی انتخابات میں عوام نے حکومتی پالیسی پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ عوام نے فیصلہ کرلیا ان کا مستقبل جمہوری اور لبرل پاکستان ہے، انتخابات کے نتائج سے ثابت ہوگیا عوام کو حکومتی پالیسیوں پر اعتماد ہے۔ پاکستان سرمایہ کاری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومتی اخراجات میں نمایاں کمی لائی گئی ہے، ہم نے ملکی ترقی کے لئے مشکل فیصلے کئے، گزشتہ اڑھائی برس میں حکومت نے اہم اہداف حاصل کئے۔ ہماری توجہ صرف توانائی کی بحالی پر نہیں بلکہ اگلے 20 برس کی ضروریات پر ہے، گیس کی بنیاد پر 3 بڑے پاور پلانٹ تیار کررہے ہیں۔ 2017ء تک لوڈشیڈنگ ختم کردینگے، ہم متعدد ہائیڈل پراجیکٹس پر بھی کام کررہے ہیں۔ اقتصادی راہداری کے لئے 25 صنعتی زون بنائے جارہے ہیں۔ روس کے ساتھ گیس پائپ لائن کے منصوبے کا معاہدہ طے پاچکا ہے۔ پاکستان کی معاشی ترقی کو موڈیز نے بھی تسلیم کیا ہے۔ عالمی ادارے پاکستان کی معاشی بحالی کے معترف ہیں، بلدیاتی انتخابات میں کامیابی حکومتی پالیسیوں پر عوام کے اعتماد کا اظہار ہے ٗحکومت شفافیت کے ساتھ توانائی منصوبوں کو آگے بڑھا رہی ہے ٗ توانائی کی قلت کا خاتمہ اور تعلیم کا فروغ ہماری اولین ترجیح ہے ٗآپریشن ضرب عضب کے حوصلہ افزاء نتائج سامنے آرہے ہیں ٗ پاکستان اچھے ہمسائیگی تعلقات کا خواہاں ہے ٗ خطے میں وسیع تر تجارتی و سرمایہ کاری روابط کو فروغ دینا چاہتے ہیں۔ وزیراعظم نے کانفرنس کا افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ کانفرنس میں مختلف ممالک کے 200 سے زائد مندوبین نے شرکت کی ہے۔ حکومت شفافیت کے ساتھ تونائی منصوبے آگے بڑھا رہی ہے۔ توانائی کی قلت کا خاتمہ اور تعلیم کا فروغ ہماری اولین ترجیح ہے، ہوا، کوئلے اور شمسی توانائی کے منصوبوں پر عمل درآمد کر رہے ہیں۔ حکومت ایل این جی سے چلنے والے 3 بڑے بجلی گھر بھی بنا رہی ہے اور 2017 میں منصوبوں کے تکمیل سے بجلی کی قلت کا خاتمہ ہوگا۔ ملک کو چیلنجز سے نکالنے کے لیے ہمیں مشکل فیصلے کرنے پڑیٗ اقتصادی راہداری کے ذریعے جنوب اور وسطی ایشیا کو ملانا چاہتے ہیں۔ حکومت نجی شعبے کی حوصلہ افزائی اور سہولت کی فراہمی میں کردار ادا کر رہی ہے۔ نوابشاہ اور گوادر کے درمیان بھی گیس پائپ لائن بچھائی جارہی ہے۔ ہم تمام ممالک سے دوستانہ تعلقات اور پرامن بقائے باہمی پر یقین رکھتے ہیں ٗعالمی ادارے پاکستان کی معاشی بحالی کے معترف ہیں۔ آپریشن ضرب عضب کے حوصلہ افزا نتائج سامنے آرہے ہیں۔ نوجوان نسل کو کاروبار اور روزگار کیلئے آسان قرضے دئیے جارہے ہیں۔ متعدد ہائیڈرل پراجیکٹس پر بھی کام کررہے ہیں۔ وزیراعظم نے تربیلا توسیعی منصوبے اور داسو ڈیم پر جاری کام کا بھی حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ توانائی کا شعبہ ہر گزرنے والے دن کے ساتھ تقویت پا رہا ہے۔ حکومت نے اقتدار میں آنے کے فوری بعد 480 ارب روپے کے گردشی قرضے کا مسئلہ طے کیا۔ تیل و گیس کی تلاش کی کمپنیوں کو بھی مراعات دیں۔ ’’شمال۔ جنوب گیس پائپ لائن‘‘ کی تعمیر کے لئے روس کے ساتھ 2 ارب ڈالر کے معاہدے پر دستخط کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ 1.2 ملین مکعب فٹ گیس یومیہ کا حامل ہوگا۔ نواز شریف نے کہا کہ حکومت نے اپنے اخراجات میں 30 فیصد کی کمی کی جبکہ مالیاتی خسارے کو 8.8 فیصد سے تقریباً 5 فیصد، افراط زر اور شرح سود کو نمایاں طور پر کم سطحوں پر لایا گیا۔ یہ آغاز ہے، قوم ترقی و خوشحالی کی شاہراہ پر گامزن ہو چکی ہے۔ پاکستان اچھے ہمسائیگی تعلقات کا خواہاں ہے اور خطے میں وسیع تر تجارتی و سرمایہ کاری روابط کو فروغ دینا چاہتا ہے۔ اس ضمن میں انہوں نے کاسا 1000 اور تاپی گیس پائپ لائن منصوبوں کا حوالہ دیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ ان کی حکومت کا ہدف ایک ترقی پسند معاشرے کو فروغ دینا ہے جہاں ہر شہری کو اعلیٰ معیار کی صحت عامہ، تعلیم اور دیگر تمام سہولیات زندگی حاصل ہوں۔ پاکستانی قوم پیش بین ہے اپنی صلاحیتوں کی بناء پر جلد اقوام عالم میں اعلیٰ مقام حاصل کرلے گی۔ وزیراعظم نے 100 ارب روپے کے سماجی شعبہ کی ترقی کے متعدد پروگراموں کا بھی ذکر کیا جو نوجوانوں خاص طور پر خواتین کو بااختیار بنانے کے لئے جاری ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک بہت جلد نہایت اعلیٰ معیار کی سڑکوں کے نیٹ ورک کا حامل ہوگا جس سے عوام کو لاہور سے کراچی کا سفر چند گھنٹوں میں طے کرنے کی سہولت حاصل ہوگی۔
اسلام آباد (آئی این پی) وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے کہا ہے کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کے ذریعے فائدہ اٹھانے کا بہترین وقت ہے، پاکستان چین اقتصادی راہداری خطے میں گیم چینجر ثابت ہو گا، پاکستان چین اقتصادی راہداری کے تحت 90 فیصد منصوبے توانائی کے حوالے سے ہیں، کوئلے اور شمسی توانائی کے منصوبوں سے بھی توانائی کے بحران پر قابو پائیں گے۔ ’’پاکستان سرمایہ کاری‘‘ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے احسن اقبال نے کہا کہ عالمی میڈیا پاکستان کو مواقع کی سرزمین قرار دے رہا ہے، پاکستان کی سٹاک مارکیٹ بہتری کی جانب گامزن ہے، پاکستان میں معاشی ترقی کے ساتھ آرٹ اینڈ کلچر بھی فروغ پا رہا ہے، 2025ء کا لائحہ عمل تمام سٹیک ہولڈر کی مشاورت سے مرتب کیا۔ پاکستان میں سرمایہ کاری کے ذریعے فائدہ اٹھانے کا بہترین وقت ہے، چین اقتصادی راہداری کے تحت 90 فیصد منصوبے توانائی کے حوالے سے ہیں۔ کوئلے اور شمسی توانائی کے منصوبوں سے بھی توانائی کے بحران پر قابو پائیں گے۔ وفاقی وزیر پٹرولیم وقدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ پاکستان میں تیل اور گیس کے شعبے میں سرمایہ کاری کی وسیع گنجائش موجود ہے، ملکی اور غیرملکی سرمایہ کاروں کو حکومتی پالیسیوں اور سازگارماحول سے فائدہ اٹھانا چاہئے، تاپی گیس پائپ لائن منصوبے کی تعمیرکا آغاز دسمبر سے ہوجائے گا، ایل این جی سے 3600 میگاواٹ بجلی پیدا کی جائے گی۔ پاکستان میں تیل اور گیس کے شعبہ میں متعدد کمپنیاں کام کررہی ہیں اور اس شعبے میں سرمایہ کاری مسلسل بڑھ رہی ہے، تیل اور گیس کے شعبے میں کام کرنے والی کمپنیوں کوکبھی بھی نقصان نہیں ہوا، تیل اورگیس دریافت کرنے کی کامیابی کی شرح بھی دیگر ممالک کی نسبت بہت زیادہ ہے۔ امید ہے کہ مستقبل میں بھی اس شعبے میں سرمایہ کاری بڑھے گی، حکومت پاکستان کی پالیسیاں انتہائی مفید اور سازگار ہیں، پچھلے دو سال سے حکومت نے توانائی کے بحران کے خاتمہ پر توجہ مرکوز کر رکھی ہے، ایل این جی کی درآمد کیلئے گزشتہ دو حکومتیں کوششیں کرتی رہیں لیکن وہ کامیاب نہ ہوسکیں، موجودہ حکومت نے یہ کام 20ماہ کی ریکارڈ مدت میں کر دکھایا۔ ایل این جی کی درآمد جاری ہے اور 400 ایم ایم سی ایف ڈی ایل این جی درآمد کی جارہی ہے، درآمدی ایل این جی سے 3600 میگاواٹ بجلی پیدا کی جائے گی، ایل این جی ٹرمینل پر حکومت کی کوئی رقم خرچ نہیں ہوئی، یہ بنائو، چلائو اور منتقل کرو کی پالیسی کے تحت لگایا گیا ہے۔وفاقی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر نے کہا ہے کہ پاکستان کی سکیورٹی فورسز نے دہشت گردی پر 70 فیصد قابو پالیا ہے۔ پاکستان نے دہشت گردی کو شکست دیdکر سرمایہ کاری کیلئے ساز گار ماحول بنا دیا گیا ہے، سرمایہ کاروں کیلئے پاکستان ایک پر امن ملک بن چکا ہے۔ چیئرمین سرمایہ کاری بورڈ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ تین سو سے زائد بین الاقوامی سرمایہ کاروں نے انٹرنیشنل سرکایہ کاری کانفرنس میں شرکت کی ہے۔ پاکستان میں 2018 ء تک جی ڈی پی 18 فیصد تک پہنچ جائے گا۔ وفاقی وزیر پانی و بجلی خواجہ آصف نے کہا ہے کہ سکیورٹی اداروں کا آپریشن ضرب عضب اور کراچی آپریشن میں کامیابی پاکستان کی دہشت گردی کے بارے میں واضح پالیسی کی مظہر ہے۔