اسلام آباد (عاطف خان/دی نیشن رپورٹ) حکومت پاکستان چین سے آزادانہ تجارت کے معاہدے پر گومگو کی صورتحال میں ہے۔ بعض وزارتوں کو خدشہ ہے کہ مینوفیکچرنگ کے ’’بادشاہ‘‘ چین‘ کو مارکیٹوں تک آزادانہ رسائی دینے سے مقامی انڈسٹری کا خاتمہ ہو جائیگا۔ دوسری جانب پاکستان میں 40 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے والے چینی پبلک مارکیٹ میں آنے کیلئے بے چین ہیں، اسے پاکستان نے چین کے ساتھ 2009ء کے ساتھ آزادانہ تجارت کا معاہدہ ہوا تھا اور اسے 11 شعبوں میں مارکیٹ رسائی دی گئی تھی۔ 2012ء میں پہلے مرحلے کی تکمیل کے بعد دونوں ممالک ایک دوسرے کو اپنی مارکیٹس تک 90 فصد تک آزادانہ رسائی دینے کے پابند تھے مگر پہلا مرحلہ ختم ہونے کے باوجود دوسرا مرحلہ شروع نہیں کیا گیا۔ مختلف شعبوں کی جانب سے اس حوالے سے مزاحمت پائی جاتی ہے۔