اپوزیشن کی ریکویذیشن پر طلب کر دہ سینیٹ کا اجلاس ایک روز جاری رہنے کے بعد چیئرمین میا ں رضا ربانی نے غیر معینہ مدت کیلئے ملتو ی کر دیا اس اجلاس کی اہم بات یہ ہے کہ وزارت سے سبکدوش ہونے کے بعد ’’کامریڈ ‘‘ پرویز رشید پہلی بار سینیٹ میں آئے تو ’’ کامریڈ ‘‘ چیئر مین سینیٹ میاں رضا ربانی نے ایوان میں ان کا شاندار استقبال کیااور ایک نئی پارلیمانی رویت قائم کی، تما م سینیٹرز نے بھی سینیٹر پرویز رشید کاڈیسک بجاکر خیرمقدم کیاوفاقی وزیر کی حیثیت سے انہیں شاید ہی اس قدر پذیرائی حاصل ہوئی ہو جس قدر اس منصب سے سبکدوش ہونے کے بعد ایوان میں حاصل ہوئی ہو وزیر اعظم محمد نواز شریف کیلئے ہر محاذ پر لڑنے والا ’’کامریڈ ‘‘ پر سکون و پر اعتماد انداز میں ایوان میں داخل ہوا تو پورے ایوان کی نظریں ان کی طرف اٹھ گئیں چیئرمین سینیٹ نے شاندار استقبال کرتے ہوئے چیئرمین سینٹ نے کہا کہ انگریزی اخبار میں قومی سلامتی اجلاس سے متعلق خبر کے معاملے کے بعد پرویز رشید سے کئی دفعہ رابطہ کر نے کی کوشش کی اور پ ان کے گھر پر بھی پیغام دیا مگر ان سے رابطہ قائم نہ ہوسکا،پرویز رشید سے رابطہ کرنے کا مقصد صرف ان سے اظہار یکجہتی کرنا تھا ا انگریزی اخبار میں قومی سلامتی اجلاس سے متعلق خبر کے معاملے پرسینیٹر پرویز رشید کے ساتھ ہے اسے چیئرمین سینیٹ کی رولنگ تصور کی جائے یا ’’فرمان امروز ‘‘۔ بہر حال انہوں نے مشکل وقت میں سینیٹر پرویز رشید کے ساتھ کھڑے ہونے کا اعلان کر کے ایک اچھی روایت قائم کی ہے’’ کامریڈ‘‘ میاں رضا ربانی جیسی شخصیات سے اس نوعیت کی رولنگ یا ریمارکس کی توقع کی جا سکتی ہے ان کے ان ریمارکس کی گونج اقتدار کے ایوانوں تک سنائی دے گی اس لحاظ سے سینیٹ کا جمعہ کے روز کا اجلاس اس لحاظ سے یادگار ہے کہ پورا ایوان پرویز رشید کے ساتھ کھڑا ہو گیا ہے وہ اپنے آپ کو تنہا محسوس نہیں کر رہے تھے سینٹ کے اجلاس میںاپوزیشن جماعتوں کے ارکان نے تحریک انصاف کے احتجاج پر پولیس اور ایف سی کی طرف سے کارکنان پر لاٹھی چارج ،شیلنگ اور تشدد کا نشانہ بنانے، پی ٹی آئی کے رہنما?ں کی گرفتاریوں ،حوالات میں بند کرنیاور جیلوں میں بھیجنے پر حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کل کوئی دوسری حکومت بھی دوسری سیاسی جماعت کے ساتھ یہی سلوک کرے گی ، ایسا تو مارشل لائ دور میں بھی نہیں ہوتا اس معاملہ پر پوری اپوزیشن اکھٹی نظر آئی۔ سینٹ کے اجلاس میںاپوزیشن جماعتوں پیپلز پارٹی ، جماعت اسلامی ، عوامی نیشنل پارٹی، تحریک انصاف ، ایم کیو ایم اور قوم پرست جماعتوں کے رہنما?ں نے متحدہ اپوزیشن نے وزیر اعظم کے خلاف غبن کا مقدمہ درج کروانے کیلئے چیئرمین سینیٹ کے ڈائس کا گھیرا? کر لیا پاناما بل منظور کرو کے نعرے لگائے گئے چیئرمین سینیٹ کی طرف سے یہ نعرے لگانے سے باز رہنے کی ہدایت پر اپوزیشن نے ڈائس کے سامنے جمع ہو کر دو منٹ کی خاموشی اختیار کی اپوزیشن کی درخواست پر طلب کردہ اجلاس میں اپوزیشن ہی نے کورم کی نشاندہی کر دی پھر خود ہی کورم کو پورا کر دیا سینیٹر جاوید عباسی اور سینیٹر اعجاز دھامراکے درمیان تلخ کلامی ہو گئی چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے کراس ٹاک کرنے پر پی پی کے رکن کو سخت الفاظ میں ڈانٹ دیا اپوزیشن نے واک آ?ٹ تو نہ کیا لیکن اس بات پر دبا? ڈالا کہ اپوزیشن کے پیش کردہ بل کو ایوان میں منظوری کے لئے پیش کیا جائے یہ اجلاس متحدہ اپوزیشن کی درخواست پرملک کی موجودہ صورت حال پر بحث کے لئے طلب کیا گیا تھا پیپلز پارٹی کے رہنمائ سینٹر تاج حیدر نے کہا کہ ایک طرف وزیرداخلہ پریس کانفرنس کر رہے تھے دوسری طرف اسی وقت اسلام آباد میںکالعدم تنظیموں کا جلسہ ہو رہا تھا۔ 2013 ئ میں اسٹیبلشمنٹ شدت پسندوں اور دو بڑی جماعتوں کا اتحاد قائم ہوا اور ترقی پسند جماعتوں کا راستہ روکنے کی کوشش کی گئی۔ سینٹر تاج حیدر نے پارٹی چئیرمین بلاول بھٹو کے چار نکاتی مطالبات سینٹ میں پیش کئے اور کہا کہ حکومت بحران سے بچنے کیلئے ٹی او آر پر اپوزیشن کے بل کی حمایت کر ے امیر جماعت اسلامی پاکستان سینٹر سراج الحق نے کہا کہ اختلافات کو اس سطح پر نہ لے جائیں کہ تیسرے فریق کو صورت حال کا فائدہ اٹھانے کا موقع مل جائے۔ عوامی نیشنل پارتی کے رہنمائ الیاس احمد بلور نے کہا کہ پانامہ کے ٹی او آر پر بل متفقہ ہے۔ ہم تمام آف شور کمپنیوں کی تحقیقا ت چاہتے ہیں۔ سینیٹ کے اجلاس میں سانحہ پولیس ٹریننگ سکول کوئٹہ کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے دہشتگردی کے خلاف اپوزیشن لیڈر چوہدری اعتزاز احسن کی طرف سے پیش قرارداد کو اتفاق رائے سے منظور کر لیا گیا ہے سابق سینیٹرز نرگس زمان کیانی اور قمرزمان شاہ کے انتقال پر تعزیتی قراردادیں منظور بھی منظور کی گئیں یہ قرارداد یں تاج حیدر اورطاہر حسین مشہدی نے پیش کیں وزیر مملکت برائے داخلہ بلیغ الرحمنٰ نے ایوان کو بتا یا کہ احتجاج کے دوران 323 گرفتاریاں ہوئیں‘ خیبر پختونخوا کے وزیر نے ابھی تک اپنے اسلحہ کے لائسنس فراہم نہیں کئے‘ جو بوتلیں ملیں وہ بھی میڈیا نے دیکھیں10 اور 15 لاکھ جمع کرنے کے دعوے کرنے کے دعوے کرنے والے اس کا چوتھائی بھی جمع نہیں کر سکے۔ بیرسٹر سیف ا? نے کہا کہ چند روز قبل اسلام آباد کی سڑکوں پر جو کھیل کھیلا گیا اس کو میڈیا نے پوری توجہ سے دکھایا ہے اور سیاسی جماعت کے عہدیداروں نے احتجاج کو ڈانس پارٹی میںتبدیل کردیا۔ سینیٹر چوہدری تنویر خان نے کہا کہ سیاسی طور پر بانجھ لوگ یہ نہیں چاہتے کہ ملک میں سیاسی خاندانوں کی حکومتیں آئیں ان کی حکمرانی کی خواہش پوری نہیں ہوگی۔
ڈائری