خون کی سکریننگ، ترمیمی بل پر مزید غور کیا جائے گا: سینٹ کمیٹیاں

Nov 05, 2016

اسلام آباد (آئی این پی) سینٹ کی قائمہ کمیٹیوں برائے قانون انصاف اور مذہبی امور نے شادی سے قبل خون کی سکریننگ لازمی قرار دینے کے حوالے سے فیملی لاز ترمیمی بل 2016 کومزید غور کے لئے 2ہفتوں تک مو خر کر دیا،فیملی لاز ترمیمی بل 2016 سینیٹر چوہدری تنویر خان نے پیش کیا، سینیٹر تنویر احمد خان نے کہاکہ ملک میں ایچ آئی وی ایڈز،تھیلیسیمیا و دیگر مہلک ا مراض کی روک تھام کے لئے بلڈ سکریننگ لازمی قرار دیا جائے، سالانہ چھ سے سات ہزار بچے تھیلیسمیا کا شکار ہو رہے ہیں، بل میں تھیلیسیمیا کے روک تھام کے لئے خصوصی ترمیم کی جا ئے ،نکاح سے قبل خون کی سکریننگ غیر شرعی نہیں ہے،سعودی عرب،ایران اور دیگر عرب ممالک میں یہ قانون موجود ہے،شادی سے قبل خون کی سکریننگ سے تھیلیسمیا اور دیگر امراض پر قابو پایا جاسکتا ہے،وزیر مملکت مذہبی امور پیر امین الحسنات نے کہاکہ شادی سے قبل خون کا ٹیسٹ کروانا غیر اسلامی نہیں ہے،تھیلیسیمیا کا شکار بچوں والا گھر اذیت کا شکار ہوتا ہے،کمیٹی نے اگلے اجلاس میں بل پر موقف لینے کے لئے اسلامی نظریاتی کو نسل کے حکام کو طلب کر لیا،کمیٹی نے بل پر چیئرمین سینٹ سے بھی رائے لینے کا فیصلہ کیا۔جمعہ کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹیوں برائے قانون انصاف اور مذہبی امور کا مشترکہ اجلاس سینیٹر جاوید عباسی اور سینیٹر حافظ حمداللہ کی صدارت میں ہوا۔

مزیدخبریں