کراچی (کرائم رپورٹر) کراچی میں جمعہ کو ٹارگٹ کلنگ کا سوئچ آن ہوگیا، ایک گھنٹے کے دوران فائرنگ کے 4 واقعات میں اہلسنّت و الجماعت کے 4 کارکنوں سمیت 6 افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔ آئی جی پولیس سندھ اے ڈی خواجہ نے فائرنگ کے واقعات کانوٹس لے لیا پولیس گشت اور سنیپ چیکنگ بڑھانے کی ہدایت کردی نارتھ کراچی میں شفیق موڑ پر اہلسنّت والجماعت کے تین کارکنوں شاہد‘ یعقوب اورعثمان حیدری کو فائرنگ کرکے ہلاک کیا گیا وہ مظاہرے میں شرکت کے بعد واپس جارہے تھے۔ انہیں شدید زخمی حالت میں عباسی شہید ہسپتال پہنچایا گیا جہاں وہ دم توڑ گئے۔ اس موقع پر اہلسنّت والجماعت کے مشتعل کارکنوں نے ہسپتال کے باہر احتجاج اورہنگامہ آرائی بھی کی اور ٹریفک بلاک کردی۔ اس واقعے سے قبل جمشید کوارٹر کے علاقے پٹیل پاڑہ میں بزنس ریکارڈر روڈ پر سبحانی مسجد کے قریب بھی موٹرسائیکل سواروں نے دو افراد کو سروں پر گولیاں مار کرہلاک کیا جن میںسے ایک کی شناخت محمد امین کے نام سے ہوئی جو خضدار کا رہنے والا تھا جبکہ نارتھ ناظم آباد میں حیدری مارکیٹ کے نزدیک موٹرسائیکل پر جانے والا شخص 45سالہ شفیق الرحمان ایک دوسری موٹرسائیکل پر سوار افراد کی فائرنگ کا نشانہ بنا شفیق الرحمن کا تعلق بھی اہلسنّت والجماعت سے بتایاجاتا ہے۔ پولیس کی ابتدائی تفتیش کے مطابق تینوں واقعات کے بعد گولیوں کے جو خو ل ملے ان سے پتہ چلا ہے کہ تینوں واقعات میںنائن ایم ایم پستول استعمال کئے گئے۔ دوسری طرف لیاری کے علاقے سنگولین میں ایک سکول کے قریب دستی بم کے حملے میں عورتوں اور بچوں سمیت 15 افراد شدید زخمی ہوگئے۔ علاوہ ازیں حساس اداروں نے مختلف علاقوں سے 3 دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا۔