لاہور( نمائندہ سپورٹس+سپورٹس رپورٹر )قومی ایک روزہ ٹیم کے کپتان اظہر علی نے کہا ہے کہ ٹیسٹ میچز میں بائولرز کا بوجھ کم کرنے کیلئے بائولنگ کرانے کیلئے بھی تیار ہوں۔ تینوں سیریز میں وائٹ واش ایک بڑی کامیابی ہوتی لیکن بدقسمتی سے ہم ایسا نہ کر سکے۔تاہم شارجہ ٹیسٹ میں شکست کے باوجود بھی کچھ نہیں کھویا اور ٹیم فارم میں واپسی کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے، کبھی کبھار ہمارے لیے محدود اوورز کے مقابلے کی بہترین کارکردگی کو ٹیسٹ کرکٹ میں جاری رکھنا مشکل ہوتا ہے لیکن اگر آپ مجموعی طور پر سیریز کا جائزہ لیں تو ہم نے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔انہوں نے کہا کہ 300 رنز بنانا قابل فخر لمحہ تھا۔ اس طرز کی کرکٹ میں ہر بلے باز لمبی اننگز کھیلنے کی کوشش کرتا ہے لیکن اس دورے سے مجھے بہت اعتماد ملا ہے اور یہ چیز مشکل دوروں سے قبل بہت بہترین ہوتی ہے۔لیگ سپنر کی حیثیت سے کرکٹ کا آغاز کرنے والے اظہر نے اس خواہش کا بھی اظہار کیا کہ وہ چاہتے ہیں کہ ان کا بحیثیت باؤلر زیادہ سے زیادہ استعمال کیا جائے۔ محمد نواز، یاسر شاہ اور ذولفقار کی موجودگی میں اس سیریز میں ان سے مجموعی طور پر صرف 8.3 اوورز کرائے گئے۔ انہوں نے کہا کہ جب بھی موقع ملا میں نے ٹیم کی بہتری کیلئے اپنا کردار ادا کرنے کی کوشش کی۔ میں نے نیٹ میں بھی بہت پریکٹس کردی ہے تاکہ جب کبھی بھی ضرورت پڑے تو میں تیار رہوں۔اظہر نے کہا کہ اس سیریز میں ہمارے پاس تین سپنرز تھے لہٰذا ٹیم کو میری ضرورت نہیں تھی لیکن آسٹریلیا یا انگلینڈ میں جب ہم تین فاسٹ باؤلرز کے ساتھ کھیلتے ہیں تو میں بحیثیت پانچویں باؤلر کے خدمات انجام دیتے ہوئے ایک دن میں دس سے 12 اوور کرنا چاہتا ہوں تاکہ فاسٹ باؤلرز کا بوجھ کم کر سکوں۔ انہوں نے کہا کہ نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے۔
بائولنگ کیلئے بھی تیار ہوں‘ 300 رنز بنانا قابل فخر لمحہ تھا: اظہر علی
Nov 05, 2016