مقبوضہ کشمیر کی کٹھ پتلی وزیر اعلی محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ امن اور مفاہمت کا کوئی متبادل نہیں ہو سکتا اس لئے نئی دہلی اور اسلام آباد کو جامع مذاکرات کی بحالی کے لئے فوری طور پر اقدامات کرنے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ پڑوسی ملک کو بے معنی جارحیت میں اپنے وسائل ضائع کرنے کے بجائے غربت اور معاشی بد حالی جیسے مشترکہ دشمن کے ساتھ مل کر جنگ لڑنی چاہئے۔ وہ پونچھ، راجوری اور نوشہرہ سیکٹر کے گولہ باری کی وجہ سے بے گھر ہوئے افراد سے بات چیت کر رہی تھیں۔ سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کے دور حکومت کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعلی نے کہا کہ اس دوران خارجی اور داخلی سطح پر اٹھائے گئے اقدامات کے طفیل سرحدوں پر امن لوٹ آیا تھا۔ بندوقیں خاموش ہونے کی وجہ سے سرحدی عوام چین کی نیند سو رہے تھے۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ ملک کی موجودہ قیادت بھی اس مخاصمت کا حل تلاش کر لے گی کیوں کہ جنگ کسی بھی مسئلہ کا حل نہیں ہو سکتی۔ اب وقت آگیا ہے پاکستان کی سیاسی قیادت مثبت رد عمل ظاہر کر کے خطہ میں امن کو ایک موقعہ دے۔