واشنگٹن (این این آئی) امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کی جانب سے جاری کی گئی حالیہ دستاویزات میں انکشاف کیا گیا ہے کہ عالمی دہشت گرد تنظیم القاعدہ کے سابق سربراہ اسامہ بن لادن کو بخوبی اندازہ تھا کہ لیبیا میں معمر قذافی کے اقتدار کا خاتمہ شدت پسندوں کے لیے راستے کھول دے گا۔دوسری جانب القاعدہ رہنما نے عرب حکمرانوں کے خلاف تحریکوں عرب بہار کی حمایت پر قطری ٹی وی کے کردار کی تعریف بھی کی تھی۔واضح رہے کہ گزشتہ دنوں سی آئی اے نے تقریباً 4 لاکھ 70 ہزار کے قریب خفیہ دستاویز جاری کی تھیں جن کے حوالے سے دعویٰ کیا گیا کہ یہ مئی 2011 میں ایبٹ آباد میں القاعدہ کے بانی رہنما اسامہ بن لادن کے کمپاؤنڈ میں کیے جانے والے آپریشن کے دوران قبضے میں لی گئی تھیں۔دستاویزات کے مطابق اسامہ کا کہنا تھا کہ لیبیا میں شورش نے جہادیوں کو راستہ فراہم کیا اور افراتفری اور قیادت سے محرومی القاعدہ کے فروغ کیلئے بہترین ثابت ہوگی۔ اسامہ بن لادن نے عرب بہار کی حمایت پر قطری ٹی وی کی تعریف بھی کی تاہم بچوں کے لیے وارننگ دیے بغیر تشدد سے بھرپور مناظر نشر کرنے پر تنقید کی۔ کمپاؤنڈ سے ملنے والی دستاویزات کے مطابق اپنے نظریات سے متعلق اسامہ نے اپنے خاندان کو بتایا کہ یہ ان کے اسکول اور گھر کے ماحول کا اثر تھا، ساتھ ہی انہوں نے اخوان المسلمین سمیت کسی خاص گروپ سے رہنمائی لینے کی تردید بھی کی۔