ہجیرہ (صباح نیوز)وزیراعظم آزاد حکومت ریاست جموں وکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا ہے کہ سرکاری ملازمت کو بدقسمتی سے آزاد کشمیر میں سائیڈ بزنس سمجھا جارہا ہے جو حکومت کے خزانے سے تنخواہ لیتا ہے اسے کام کرنا ہو گا تحریک آزادی کشمیر کو بین الاقوامی سطح پر اجاگر کرنے اور مظلوم کشمیریوںکی وکالت کے لیے وکلاء کے وفود بھی بیرون ملک بھیجے جائیں گے ریاستی مسائل کے حل کے لیے جب اپوزیشن میں تھے تب بھی آواز اٹھاتا تھا اور آج حکومت میں ہوں تو اپنی وہی بات مناسب فورم پر دلائل کے ساتھ کرتا ہوں۔غازی ملت سردار فتح محمد کریلوی، سردار عبدالقیوم خان جیسی شخصیات آج ہم میں نہیں غازی ملت ہم سب کا اثاثہ تھے سردار خالد ابراہیم کی اس بات سے اتفاق کرتا ہوں کہ کشمیر کونسل کا کردار محدود ہونا چاہیے اپوزیشن قومی معاملات پر بات چیت کے بجائے صرف بیان بازی پر زور دے رہی ہے ہجیرہ سمیت آزادکشمیر میں ماتحت عدلیہ کی ضروریات پوری کرینگے۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے ہجیرہ بار کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر صدر بار، جنرل سیکرٹری نے بھی خطاب کیا۔ انہوںنے کہاکہ وزیراعظم شاہد خاقان آزادکشمیر کے دیرینہ مسائل کے حل کے لیے پر عزم ہیں اگر میاں نواز شریف کو نہ اتارا جاتا تو اس وقت تک 80 فیصد مسائل جن میں ایکٹ میںترامیم NFC میں اضافی شیئر حل ہو چکے ہوتے۔