میانمار میں مظالم، گلاسگو نے بھی سوچی کو دیا اعزاز واپس لے لیا

Nov 05, 2017

گلاسگو (این این آئی) برطانیہ کے ایک اور شہر نے روہنگیا مسلمانوں پر مظالم کی مذمت نہ کرنے پر میانمار کی خاتون رہنما آنگ سان سوچی کو دیا گیا اعزاز واپس لے لیا۔ برطانوی شہر گلاسگو کی سٹی کونسل نے آنگ سان سوچی کو دیا گیا ایوارڈ ’’فریڈم آف گلاسگو‘‘ واپس لے لیا ہے۔ یہ اعزاز میانمار میں جمہوریت کیلئے جدوجہد کرنے پر 2009 میں سوچی کو اس وقت دیا گیا تھا جب وہ اپنے گھر میں نظربند تھیں۔ شہری انتظامیہ کی سربراہ ایوا بولانڈر نے کہا کہ گلاسگو حکومت نے حال ہی میں سوچی کو خط لکھ کر ان کی ناک کے نیچے ہونے والے مظالم پر تشویش کا اظہار کیا اور ان پر مداخلت کیلئے زور دیا تاہم سوچی کا جواب مایوس کن اور افسوس ناک تھا جس پر اعزاز واپس لینے کا فیصلہ کیا گیا۔ سکاٹش کونسل نے کہا اعزاز واپس لینے کو معمولی اقدام نہیں سمجھنا چاہیے۔ اس سے قبل کبھی ایسا نہیں ہوا۔ رواں ہفتے کے شروع میں برطانوی شہر شیفیلڈ نے بھی سوچی سے فریڈم آف شیفیلڈ کا اعزاز واپس لے لیا تھا۔ شیفیلڈ انتظامیہ نے کہا تھا سوچی نے روہنگیا اقلیت پر ہونے والے مظالم پر جان بوجھ کر آنکھیں بند کرلیں۔علاوہ ازیں لندن سکول آف اکنامکس نے بھی سوچی کو دیا گیا اعزازی صدر کا عہدہ واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سے قبل آکسفورڈ یونیورسٹی نے بھی اپنے ہاں آویزاں سوچی کی تصویر ہٹادی تھی جبکہ آکسفورڈ سٹی کونسل نے بھی ان سے فریڈم آف آکسفورڈ کا اعزاز واپس لے لیا تھا۔ واضح رہے میانمار میں سرکاری سرپرستی میں ہونے والے مظالم کے نتیجے میں ہزاروں روہنگیا مسلمان شہید اور 10 لاکھ سے زائد بنگلا دیش ہجرت کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔

مزیدخبریں