ظفروال‘ نارووال+لاہور (نمائندہ نوائے وقت‘ نامہ نگار+سپیشل رپورٹر) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ سیاست پر لینڈ، شوگر اور ڈرگ مافیا نے قبضہ کرلیا، عوام کو چوروں، لٹیروں کی حکومت سے نجات دلانا چاہتے ہیں۔ جلسہ عام سے خطاب میںانہوں نے کہا کہ 70 برسوں میں پاکستان میں حقیقی جمہوریت نہیں آئی، عوام صرف ووٹ دیتے اور 5 سال روتے ہیں، ملکی سیاست کرپٹ مافیا کے قبضے میں ہے، ہر سال 88 ہزار لوگ کینسر کی وجہ سے مر جاتے ہیں، 80 فیصد پانی زہرآلود ہے، پاکستان کو ظالم طبقے نے لوٹا، ووٹ لینے والا اپنے اکائونٹ اور جائیداد میں اضافہ کرتا ہے۔ موجودہ جمہوریت شہزادوں اور وڈیروں کی۔ پانامہ سکینڈل میں ملوث تمام افراد کا احتساب ہونا چاہئے۔ پاکستان پر عوام کا راج ہونا چاہئے۔ جماعت اسلامی پر کرپشن کا کوئی دھبہ موجود نہیں۔ جو نظام سرکار مدینہ ؐنے رائج کیاوہی نظام ہم لائیں گے ۔نواز شریف اورزرداری باری باری اس قوم کو لوٹٹے رہے ۔نواز شریف 1985ء سے حکومت کر رہے ہیں‘ دو بار وزیراعلیٰ پنجاب اور تین بار وزیراعظم بن کر بھی ملک کو لوٹنے کی خواہش بڑھی ہی ہے کم نہیں ہوئی پیپلز پارٹی اورزرداری نے بھی قوم کو جی بھر کے لوٹا ۔ان خیالات کا اظہار امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے ظفروال میں کارکنوں سے خطاب میںکیا ۔انہوں نے کہا ہم اس ملک میں اسلامی نظام نافذ کریں گے ،جس میں غریب کو بھی وہی حقوق حاصل ہو ں گے جو ایک امیر کو حاصل ہوتے ہیںعوام جماعت اسلامی کو ووٹ دیں تاکہ جماعت اسلامی کی حکومت بن سکے میرا آپ سے وعدہ ہے کہ ہم ان کرپٹ حکمران سے ایک ایک پائی کا حساب لیں گے۔ عوام کو ہر سہولت فراہم کرنا حکمرانوں کی ذمہ داری ہوتی ہے مگر افسوس ہمارے حکمران دونوں ہاتھوں سے ملک کا پیسہ لوٹ رہے ہیں۔ہم کرپشن کے خلاف جہاد کا اعلان کرتے ہیں اور ہمارا یہ عزم ہے کہ ان چوروں لٹیروں سے اس ملک کا لوٹا ہواایک ایک پیسہ نکلوائیں گے اور ان چوروں کو جیل میں ڈلوائیں گے۔ اس موقع پر جماعت اسلامی کے مقامی رہنما ء افتخار احمد چودھری ایڈووکیٹ نے بھی خطاب کیا۔ تقریب سے حلقہ پی پی 132 کے امیدوار افتخار احمد چودھری نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر جماعت اسلامی پنجاب کے سیکرٹری جنرل بلال قدرت اللہ‘ میاں عثمان‘ عامر قیوم چودھری‘ علامہ سرور سلہریا‘ عرفان عابد‘ پیر مختاری شاہ‘ اصغر علی بھٹی‘ محمد حسین سرگالہ سابق ایم ایل اے اس کے علاوہ ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ نارووال سے نامہ نگار کے مطابق سراج الحق نے کہا پانامہ میں شامل افراد سمیت نیب میں شامل تفتیش افراد کو الیکشن میں حصہ لینے کی اجازت نہیں دینی چاہئے۔ پاکستان میں پانچ سے چھ ہزار افراد نے ملک کو لوٹا اور ملکی دولت پر ہاتھ صاف کئے‘ اگر عوام نے وزیراعظم بنایا تو عوام میں ہی رہوں گا۔ عدالتوں سے انصاف نہیں ملتا ستر سال گزر جانے کے باوجود بھی اردو کو سرکاری زبان کے طور پر نافذ نہ کیا گیا۔