راولپنڈی (اپنے سٹاف رپورٹر سے+ نوائے وقت نیوز) چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار کی اتوار کے روز راولپنڈی انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں انجیو پلاسٹی کی گئی۔ انہیں سینے میں تکلیف کی شکایت پر صبح کے وقت آر آئی سی لایا گیا جہاں ماہر امراض قلب میجر جنرل (ر) ڈاکٹر اظہر کیانی نے چیف جسٹس کا چیک اپ کیا جس کے دوران تشخیص کی گئی دل کی ایک شریان میں رکاوٹ پائی گئی ہے جس پر انہوں نے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی انجیو پلاسٹی کی جس کے بعد چیف جسٹس کی حالت خطرے سے باہر بتائی گئی۔ چیف جسٹس کے اہلخانہ بھی ان کے ہمراہ راولپنڈی انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی پہنچے تھے۔ چیف جسٹس کی راولپنڈی انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی منتقلی کی اطلاع پر سی پی او راولپنڈی عباس احسن نے سکیورٹی کے فوری انتظامات بھی کرائے۔ میجر جنرل (ر) ڈاکٹر اظہر کیانی نے کہا ہے چیف جسٹس کی حالت تسلی بخش ہے، انہیں ایک روز ہسپتال میں قیام کا مشورہ دیا ہے تاہم اس بات کا فیصلہ کل میڈیکل بورڈ کے اجلاس میں کیا جائے گا کہ انہیں ڈسچارج کرنا ہے یا زیر علاج رکھنا ہے۔ چیف جسٹس نے اپنی فیملی سے بات چیت بھی کی ہے۔ راولپنڈی انسٹیٹیوٹ آف کارڈیالوجی میں زیر علاج چیف جسٹس آف پاکستان کو وی وی آئی پی روم نمبر1 میں منتقل کردیا گیا جہاں سپریم کورٹ کے جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ان کی عیادت کی ابتدائی طور پر ڈاکٹروں نے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کو چار یوم تک آرام کا مشورہ بھی دیا ہے۔ نوائے وقت نیوزکے مطابق چیف جسٹس ثاقب نثار طبی معائنے کے لئے ادارہ برائے امراض قلب راولپنڈی آئے جہاں ڈاکٹروں نے ان کی انجیو پلاسٹی کے بعد بند شریان کھول دی۔ حفاظتی انتظامات کے پیش نظر ہسپتال کی سکیورٹی رینجرز نے سنبھال لی۔ ہسپتال ذرائع کے مطابق چیف جسٹس کو سینے میں تکلیف کے باعث آر آئی سی لایا گیا تھا۔ سربراہ آر آئی سی جنرل (ر) اظہر کیانی کا کہنا ہے چیف جسٹس ثاقب کے دل کی بند شریان کو کھول دیا گیا ہے۔
چیف جسٹس