اسلام آباد (اے پی پی) تحفظ فطرت کے عالمی فنڈ (ڈبلیو ڈبلیو ایف) کی رپورٹ حیوانوں کی مختلف اقسام کی تعداد میں کمی کا بنیادی سبب انسان ہیں۔ 1970ء سے لے کر اب تک زمین پر ریڑھ کی ہڈی والے جانوروں کی تعداد میں 60 فیصد کمی ہوئی ہے۔ تازہ پانی میں رہنے والے آبی جانوروں، خاص طور پر میٹھے پانی میں رہنے والی مچھلیوں کی مجموعی آبادی میں بھی بہت زیادہ کمی ہوئی ہے، قدرتی حیاتیاتی ماحول کے سکڑنے سے بھی حیوانوں کی تعداد میں کمی ہو رہی ہے۔ انسانی آبادی کے اضافہ سے جس طرح زمینی وسائل کو استعمال کیا جا رہا ہے اس سے کرہ ارض پر شدید دباؤ ہے۔ اور خاص طور پر زمین کی سطح بری طرح متاثر ہو رہی ہے۔ سال 2050ء تک زمین کا اپنی اصلی حالت میں موجود یہی خشک رقبہ مزید کم ہو کر صرف 10 فیصد رہ جائے گا۔ ڈبلیو ڈبلیو ایف کی رپورٹ کے مطابق کرہ ارض پر حیاتیاتی اقسام کا ایک چوتھائی حصہ زمین کے نیچے مٹی میں رہتا ہے۔ یہ زیر زمین جاندار ہوا سے کاربن نکال دیتے ہیں اور انہی کی وجہ سے پودے اپنی جڑوں کے ذریعے زمین سے معدنیات کو اپنے اندر جذب کر لینے کے قابل ہوتے ہیں۔ انتہائی اہم نوعیت کے ان زیر زمین جانداروں کو آلودگی، آتشزدگی، حد سے زیادہ کیمیائی کھادوں کے استعمال، صحراؤں کے پھیلتے جانے، جنگلات کے خاتمے اور زمین کے ناقابل کاشت ہو جانے سے شدید نوعیت کے خطرات لاحق ہیں۔
حیوانوں کی مختلف اقسام کی تعداد میں کمی کا بنیادی سبب انسان ہیں،ڈبلیو ڈبلیو ایف
Nov 05, 2018