سیالکوٹ (صباح نیوز)1960ء میں سابق صدر جنرل ایوب خان کے دور میں ہونے والے سندھ طاس معاہدہ کی خلاف ورزی کرکے بھارت نے دریائے چناب کا پانی مقبوضہ کشمیرمیں بگلیہارڈیم پرروکے رکھا جس کی وجہ سے ہیڈمرالہ کے مقام پر دریائے چناب کے پانی کی آمد55ہزار کیوسک کی بجائے انتہائی کم ہوکر سات ہزار دو سواٹھارہ کیوسک رہ گئی جس کی وجہ سے دریائے چناب کا ستانوے فیصدسے زائد حصہ مکمل خشک ہوگیااور نہر مرالہ راوی لنک مسلسل 25رو ز سے مکمل بند رہی اور پانی کمی کی وجہ سے سیالکوٹ ، پسرور ، نارووال ، ڈسکہ ، گوجرانوالہ ودیگر اضلاع کی ہزاروں ایکٹر زرعی اراضی پر کاشت شدہ فصلوں کو پانی نہ ملنے سے نقصان پہنچا جہاں کسان اور کاشتکار ٹیوب ویلوں کا پانی فصلوں پر لگانے پر مجبور رہے ،سندھ طاس معاہدہ کے تحت بھارت دریائے چناب میں ہر لمحہ55ہزار کیوسک پانی چھوڑنے کا پابند ہے لیکن بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں بگلیہارڈیم تعمیر کرکے بیس سالوں سے زائد عرصہ سے دریائے چناب کا پانی روک رکھا ہے ، ترجمان ایری گیشن کے مطابق مقبوضہ کشمیر سے آکر دریائے چناب میں شامل ہونے والے دودیگر دریائوں دریائے مناور توی کے نو سو چونتیس کیوسک پانی اور دریائے جموں توی کے ایک ہزار پانچ سو اڑتالیس کیوسک پانی کے شامل ہونے سے دریائے چناب کے پانی کی مجموعی آمد نو ہزارسات سو کیوسک رہی تاہم دریائے چناب کے اپنے پانی کی آمد سات ہزار دو سواٹھارہ کیوسک رہی۔