بغداد (نوائے وقت رپورٹ) احتجاجی مظاہرین نے کربلا میں واقع ایرانی قونصلیٹ پر حملہ کر دیا۔ سکیورٹٰی فورسز کی فائرنگ سے 5افراد ہلاک ہو گئے۔ عرب خبر رساں ادارے کے مطابق عراق میں حکومت کے خلاف جاری احتجاج میں مزید شدت آ گئی ہے جہاں کربلا شہر میں احتجاجی مظاہرین نے اتوار کی رات کو ایرانی قونصلیٹ پر حملہ کر دیا۔ مظاہرین نے قونصلیٹ کے سامنے کھڑی رکاوٹوں کو بھی ہٹا دیا جب کہ قونصلیٹ کی عمارت پر لگا ایرانی پرچم ہٹا کر وہاں عراق کا جھنڈا لہرایا۔ رپورٹ کے مطابق مظاہرین نے کربلا اور بغداد میں احتجاج کے دوران ٹائر بھی جلائے جب کہ مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے فورسز نے ہوائی فائرنگ کی جس کے بعد مظاہرین نے فورسز پر پتھراؤ کر دیا۔ احتجاج کے حوالے سے ایک عینی شاہد کا کہنا تھا کہ حکومت علاقے میں فورسز کی مزید نفری تعینات کر رہی ہے۔ جنوبی عراق کے شہروں بغداد اور کربلا سمیت دیگر شہروں میں ہونے والے حکومت مخالف احتجاج میں کئی مرتبہ تشدد واقعات ہوئے جن دوران فورسز نے مظاہرین پر براہ راست فائرنگ کی جب کہ مظاہرین نے سرکاری عمارتوں اور ایران کی حمایت یافتہ ملیشیا کے ہیڈکوارٹر کو بھی آگ لگا دی۔ عراق میں گزشتہ ماہ سے جاری احتجاج میں سیکیورٹی فورسز کے کریک ڈاؤن کے باعث اب تک 250 سے زائد افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔عراق میں اساتذہ یونین نے مظاہرین کے ساتھ اظہار یکجہتی کے طور پر ملک گیر ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔عراقی وزارتِ تعلیم نے یونین کی ہڑتال کی اپیل کو نظرانداز کرتے ہوئے چھٹی نہیں کی اور ایک اعلامیہ جاری کیا ہے جس میں کہا ہے کہ کام کا دن ہے تاہم دارالحکومت بغداد ، بصرہ ، ناصریہ اور ہلہ میں منتظمین نے وزارت کے اس بیان کو نظر انداز کردیا اور مظاہرین کی حمایت میں ہڑتال کی جس کے باعث سکول اور سرکاری ادارے بند رہے۔ایرانی دارالحکومت تہران میں چالیس برس قبل انقلاب کے بعد امریکی سفارت خانے پر قبضہ کر لیے جانے کی یاد میں خصوصی تقریبات کا آغاز ہو گیا۔ یہ قبضہ چار سو چوالیس دن جاری رہا تھا اور اس دوران وہاں قابض افراد نے امریکی سفارت خانے کے عملے کے بعض اراکین کو بھی اپنی تحویل میں لیے رکھا تھا۔ آج کی تقریبات میں سے سب سے اہم ایرانی مظاہرین کی وہ ریلی ہو گی، جو سابقہ امریکی سفارت خانے کی عمارت کے سامنے سے نکالی جائے گی۔ اس ریلی سے ایرانی فوج کے کمانڈر جنرل عبدالرحیم موسوی خطاب کریں گے۔ ایرانی ٹی وی کے مطابق مختلف شہروں میں اس دن کے حوالے سے خصوصی ریلیاں بھی نکالی جائیں گی۔ ایران میں اسلامی انقلاب کے دوران آیت اللہ خمینی کے حامیوں نے امریکہ نواز بادشاہ رضا شاہ پہلوی کو اقتدار سے باہر کر دیا تھا۔