مکرمی! یوں تو دنیا میں بہت سے مذاہب اور نظام زندگی رائج ہیں لیکن افضل ترین نظام نبی محتشم کا نظام ۔ نظام اسلام ہی ہے۔ جس کی بنیادعدل و اخوت اور حقوق حدودکا تعین بدرجہ اتم اور اعلیٰ و ارفع عین منشاء فطرت کے مطابق ہے جس سے اغماض اور دوری بربادی ہے۔ ریاست مدینہ ، نیا پاکستان اور تبدیلی کے دعوئوں کے باوجود 2018ء میں صفر ٹیکس ادا ہوا۔ بائیس کروڑ کی آبادی سے صرف 17 لاکھ افرادٹیکس ادا کرتے ہیں مزید شامل نہیں۔ قومی مجموعی قرضوں کا حجم 11900 ارب سے بڑھ کر 40 ہزار ارب ہو چکا ہے۔ اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں تمام قرضے ، اعلیٰ عہدے اور انصاف صرف اشرافیہ کا حق ہے۔ معاشرے کا یہ اعلیٰ اور سپریم ونگ غریب عوام کو اچھوت سمجھ کر ان پر حکمرانی کرتا ہے۔ علامہ مشرقی کا فرمان ہے کہ نظام کی بربادی کا سبب صرف سرمایہ دارانہ نمائندگی ہی ہے ان کی اعلیٰ بود و باش ، اعلیٰ رشتہ داریاں اور پُرتکلف دعوتوںکے اخراجات جس کے مقابل مزدور چندہ دینے سے قاصر گردآلودہاتھ پائوں کم قیمت لباس پژمردہ چہرہ اور ناخوشگوار حلیہ کی نفرت نے سیاسی جماعتوں کا لیبر ونگ ختم کر دیا ہے اشرافیہ ان کو پاس نہیں بٹھانا چاہتا۔ وزیر اعظم صاحب لیبر ونگ بحال اور فعال کر کے اس نظرانداز مخلوق کی تکلیف اور مسائل کی کچھ تو شنوائی اور ازالہ کیجئے ۔(حاجی محمد سعید ارائیں ۔ لاہور)
سیاسی جماعتوں کے لیبرونگ فعال کئے جائیں
Nov 05, 2020