ٓٓاسلام آباد (نمائندہ خصوصی)سی پیک کے تحت سماجی معاشی ترقی کے مشترکہ ورکنگ گروپ کا اجلاس ہوا جس میں ایک ارب روپے ڈالر کی چینی گرانٹ کے تحت ترقیاتی منصوبوں کا جائزہ لیا گے ،چین اور پاکستان کے افسروں نے مشترکہ طور پر اجلاس کی صدارت کی ،اجلاس میں گرانٹ کے تحت غربت میں کمی ،تعلیم ،صحت اور دوسرے شعبوں کے منصبوبوں کی پیشرفت پر اطمینان ظاہر کیا گیا ،پاکستان نے ایک ارب ڈالر کی گرانٹ کو سراہا ،اجلاس میں خاص طور پر فاسٹ ٹریک اور ترجیحی منصبوبوں کی پیشرفت کا جائزہ لیا گیا ،ان میں بلوچستان میں شمسی توانائی ،کے پی کے اور آزاد کشمیر میں صاف پانی کی رسد کے منصوبے بھی شامل ہیں ،اجلاس میں پاک چین دوستی ہسپتال،گوادر میں پانی صاف کرنے کے پلانٹ اور ووکیشنل ٹرینگ سینٹر کے منصبو پر بھی بات چیت کی گئی ،اجلاس میںکہا گیا کہ منصبوں کو ٹائم فریم کے مطابق مکمل کیا جائے گا ،پاکستان کی طرف ست زور دیا گیا کہ تکنیکی تعلیم کے منصوبوں پر کام کی رفتار تیز ہونا چاہئے ،ان مین تنجان یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی پنجاب بھی شامل ہے ،اجلاس میں تجویز کیا گیا کہ تمام صوبوں میں برن سینٹرز بھی بنائے جائیں،چین کی طرف سے پاکستان کی تیاریون کی تعریف کی گئی ،سیکرٹری پلاننگ نے کہا کہ اجلاس ہر ماہ منعقد کیا جائے ،اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ جے سی سی کی میٹنگ کے لئے دستاویز مکمل کی جائے گی ،اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ سی پیک کے تیسرے مرحلہ کے لئے منصوبے تیار کئے جائیں گے اور چین سے کہا گیاکہ کہ وہ ترجیحی منصبوبوں پر عمل کے لئے ماہرین کو پاکستان بھیجے ۔
سماجی معاشی ترقی کے مشترکہ ورکنگ گروپ کا اجلاس، ترقیاتی منصوبوں کا جائزہ
Nov 05, 2020