مکرمی! آپ کے مؤقرجریدے کی وساطت سے ایک نہایت اہم مسئلے کی طرف توجہ مبذول کروانا چاہتا ہوں۔ میں نے حالیہ دنوں میں پنجاب پبلک سروس کمیشن کے تحت منعقد کردہ لیکچرار اسلامیات کا امتحان پوری محنت اور وثوق کے ساتھ دیا لیکن جب رزلٹ آیا تو راقم کو پاس نہ کیا گیا۔ پی پی ایس سی کے مطابق فیل شدہ امیدواروں کا تفصیلی نتیجہ (ڈی ایم سی) شو کیا جاتا ہے اور پاس کا شو نہیں کیا جاتا۔ راقم کو ڈی ایم سی کے مطابق انچاس نمبر دئیے گئے۔ 2015 ء میں بھی راقم نے یہی امتحان دیا تھا تب بھی اس کے نمبر انچاس ہی شو کئے گئے تھے۔ راقم اسقدر ہم آہنگی سے حیران و ششدر ہے کہ اس کا ایک نمبر بھی کم یا زیادہ نہیں ہوا۔ راقم کا مشورہ ہے این ٹی ایس کی طرز پر جوابی کاپی کیساتھ کاربن کاپی ہو جس سے امیدوار گھر آ کر خود اپنے نمبر مارک کر سکے اور اسے کسی قسم کے اعتراض کا موقع نہ ملے۔ دوسری بات یہ ہے کہ جس طرح محکمہ تعلیم میں ضلع وائز بھرتیاں کی جاتی ہیں اور تمام امیدواروں کی میرٹ لسٹیں آئن لائن جاری کر دی جاتی ہیں۔ پی پی ایس سی بھی اس طرح تمام امیدواروں کی لسٹیں تفصیل کیساتھ جاری کر لے تاکہ ہر پاس اور فیل امیدوار کا میرٹ واضح ہو سکے۔ راقم اس طرز عمل سے بالکل مطمئن نہیں کہ فیل شدہ کا میرٹ شو ہو اور پاس کا نہ ہو (حالانکہ پاس شدہ کو کونسا کوئی ڈر یا خوف ہوتا ہے کہ اس کا میرٹ چھپایا جائے) حکامِ بالا سے بنظرِ عمیق نظرثانی کی استدعا ہے۔ (ڈاکٹر حافظ سعیداحمد ڈوگر، ہیڈ ماسٹر ، پی ایچ ڈی علومِ اسلامیہ چک نمبر 642 تحصیل جڑانوالہ ضلع فیصل آباد)