کراچی (نیوزرپورٹر) ملیر میں قتل ہونے والے ناظم جوکھیو کی تدفین کردی گئی جس کے بعد لواحقین نے نیشنل ہائی وے پر احتجاج کیااور آمد ورفت کے دونوں ٹریک بند کر دیئے جس سے گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں۔ مظاہرین نے ٹائر جلا کر کراچی سے ٹھٹھہ آنے اور جانے والے روڈ مکمل بلاک کردیئے جبکہ پولیس اور سندھ حکومت کے خلاف نعرے بازی بھی کی۔ مظاہرین نے ناظم جوکھیوکے قتل میں ملوث ملزمان کی گرفتاری تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ دوسری جانب ناظم جوکھیو کے قتل کے واقعے میں ملوث 2 افراد کو گزشتہ رات حراست میں لیا گیا ہے۔ ایس ایس پی ملیر کا کہنا ہے کہ حراست میں لیے گئے دونوں افراد جام اویس کے گن مین ہیں، تاہم وہ مقدمے میں نامزد نہیں ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ حراست میں لیے گئے دونوں افراد سے واقعے سے متعلق پوچھ گچھ کی جارہی ہے، جبکہ مقدمے میں جام اویس سمیت 3 ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے۔ ایس ایس پی ملیر کا مزید کہنا ہے کہ ملزمان کی گرفتاری کیلئے کارروائی کی جارہی ہے۔
ناظم جوکھیو قتل دھرنا