سپریم کورٹ بار کا نیب ترمیمی آرڈیننس سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ

سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے نیب ترمیمی آرڈیننس سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے ججز تقرری کے قانون میں ترمیم کا مطالبہ کردیا۔ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق نو منتخب صدر احسن بھون کی زیر صدارت سپریم کورٹ بار کی نو منتخب باڈی کا اجلاس ہوا ، جس میں سپریم کورٹ بار نے نیب ترمیمی آرڈیننس سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کرلیا۔سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے ججز تقرری کے قانون میں ترمیم کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ از خود نوٹس میں متاثرہ فریق کو اپیل کا حق دیا جائے اور وکیل تبدیل کرنے کا حق دینے کیلئے سپریم کورٹ رولز میں تبدیلی کی جائے۔سپریم کورٹ بار کا کہنا تھا کہ فوری انصاف کی فراہمی کیلئے اقدامات کئے جائیں، ملکی سیاسی و معاشی صورتحال پر اسٹیک ہولڈرز کانفرنس منعقد کریں گے۔یاد رہے صدرنے آرٹیکل89 کے تحت قومی احتساب دوسرا ترمیمی آرڈیننس جاری کیا تھا ، صدارتی آرڈیننس کی مدد سے 1999 کے آرڈیننس کیسیکشن5 میں بھی ترمیم کی گئی۔جس کے تحت صدر اور چیف جسٹس کی مشاورت سے احتساب عدالتوں کاقیام عمل میں لایا جائے گا، چیف جسٹس ہائیکورٹس کی مشاورت کے بعد احتساب عدالت کاجج تعینات کیاجائے، احتساب عدالت جج کی تعیناتی کی مدت تین سال ہوگی، آرڈیننس کے تحت چیف جسٹس کی مشاورت سے صدر کو احتساب عدالت کے جج کو ہٹانے کا اختیار ہوگا.

ای پیپر دی نیشن