کبیروالا(نمائندہ نوائے وقت) عمران خان پر قاتلانہ حملہ تشویشناک ہے،جتنی بھی مذمت کی جائے،کم ہے،ملکی سیاسی اور معاشی حالات کسی بڑے سانحہ کے متحمل نہیں ہوسکتے،واقعہ کی تحقیق،تفتیش ہر قسم کے سیاسی مفادات اور تعصبات سے بالاتر ہوکر ہونی چاہیے،ان خیالات کا اظہار سابق وفاقی وزیر قومی غذائی تحفظ سید فخرامام نے کیا۔صوبائی وزیر زراعت سید حسین جہانیاں گردیزی نے کہا کہ چیئرمین عمران خان پر حملہ پاکستان کی سالمیت اور سلامتی پر حملے کے مترادف ہے۔پنجاب حکومت واقعہ کے پس پردہ حقائق منظر عام لانے اور ملوث ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچانے کیلئے ہر ممکن اقدامات کو یقینی بنائے گی۔ قائد سید گروپ ممبر صوبائی اسمبلی ڈاکٹر سید خاور علی شاہ نے کہا کہ چیئرمین عمران خان پر ہونیوالا قاتلانہ ایک منظم سازش اور سوچے سمجھے منصوبے کا شاخسانہ ہے اگر تمام سٹیک ہولڈر نے ان کا صحیح ادراک نہ کیا اور حالات کے متقاضی مدبرانہ فیصلہ کرنے کی بجائے اپنی اپنی ہٹ دھرمیوں کا مظاہرہ کیا تو خدانخواستہ قوم کو کسی بڑے حادثے کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے،لہذا فوری طور پر مذاکرات کے ذریعے معاملات کو نوریٹرن پوائنٹ پر پہنچے سے روکا جائے۔ سید گروپ کے مرکزی رہنماو¿ں سید عابدامام،سید محمد علی دوست گردیزی،ملک الطاف حسین،تحریک انصاف تحصیل کبیروالا کے عہدیداران مخدوم سید ناصر کمال شاہ،چوہدری سعید اقبال گل،سردار محمد اسلم حیات خان سیال،مہر خالد عباس سپرا،مہر قیصر عباس ترگڑاور شاہد رفیق خان پنیاں نے بھی عمران خان پر قاتلانہ حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ واقعہ سے پوری قوم پر شدید غم وغصے میں ہے،واقعہ میں ملوث ملزمان اور ان کے پشت پناہی کرنے والوں کو ہوش کے ناخن لینے چاہیں۔
فخرامام