پی ٹی آئی کا ملک گیراحتجاج جھڑپیں،گرفتاریاں:فیض آباد میدان جنگ،لاہور میں گورنر ہائوس کے باہر توڑ پھوڑ

Nov 05, 2022


لاہور‘ اسلام آباد‘ راولپنڈی‘ کراچی (نیوز رپورٹر + وقائع نگار + اپنے سٹاف رپورٹر سے + اے پی پی+ نوائے وقت رپورٹ+ علاقائی نمائندوں سے) پی ٹی آئی قیادت کی کال پر عمران خان پر فائرنگ کیخلاف جمعہ کے روز ملک بھر میں تحریک انصاف کی جانب سے احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔ ریلیاں نکالی گئیں۔ جبکہ کئی شہروں میں پولیس اور کارکنوں کے درمیان جلاؤ گھیراؤ پر جھڑپیں ہوئیں۔ متعدد کارکنوں کو گرفتار کر لیا گیا۔ پتھراؤ‘ شیلنگ اور لاٹھی چارج جاری رہا۔ جبکہ پنجاب بار کونسل کی کال پر وکلاء کی جانب سے جزوی ہڑتال بھی کی گئی۔ کراچی میں رکن سندھ اسمبلی زخمی‘ لاہور میں کارکنوں کی گورنر ہاؤس داخل ہونے کی کوشش‘ گیٹ پر توڑ پھوڑ‘ پی ٹی آئی کا پرچم لہرا دیا۔ جبکہ فیض آباد میدان جنگ بنا رہا۔ قبل ازیں پی ٹی آئی کے سیکرٹری جنرل اسد عمر نے ٹویٹ میں اعلان کیا تھا کہ نماز جمعہ کے بعد پورے ملک میں احتجاج ہوگا۔ جب تک عمران خان کا مطالبہ پورا نہیں ہوتا ملک گیر احتجاج جاری رہے گا۔ نماز جمعہ کے بعد سے ملک کے مختلف شہروں میں پی ٹی آئی کارکنوں کی جانب سے احتجاج شروع کردیا گیا، سڑکیں بند کردیں گئیں، ٹائر جلائے گئے، بالخصوص وزیراعظم شہباز شریف اور رانا ثناء اللہ کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی۔ راولپنڈی میں شیخ رشید کے بھتیجے راشد شفیق کی قیادت میں احتجاجی جلوس نکل آیا۔ راولپنڈی‘ اسلام آباد سے اپنے سٹاف رپورٹر کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما  کارکنوں کے ہمراہ جمعہ کی شام فیض آباد پہنچ گئے۔ عامر کیانی، شیخ راشد شفیق، علی نواز اعوان، راجہ راشد حفیظ، راجہ ماجد، عارف عباسی، میاں عمران حیات، ظہیر اعوان کی قیادت میں کارکنان نے وفاقی حکومت اور اسلام آباد پولیس کے خلاف شدید نعرے بازی بازی کی اور پولیس پر کارکنوں نے پتھراؤ شروع کر دیا۔ پولیس اور ایف سی کی ٹیموں نے آنسو گیس استعمال کی جس کے بعد کارکن ادھر ادھر بھاگتے رہے۔ اینٹی رائٹ فورس بھی الرٹ رکھی گئی تاہم اس کی طلبی کی نوبت نہ آئی۔ پی ٹی آئی اور پولیس کے درمیان آنکھ مچولی کا سلسلہ ڈیڑھ گھنٹے تک چلتا رہا۔ ادھر وفاقی پولیس نے کہا مظاہرین ڈنڈوں، غلیلوں اور پتھروں کے ساتھ پہنچے۔ کیپٹل پولیس نے کہا کہ آج کے تمام غیر قانونی اقدامات کے خلاف مقدمات کا اندراج ہو رہا ہے‘ وفاقی پولیس کارروائی عمل میں لائے گی۔ بعدازاں فیض آباد راولپنڈی کے علاقہ میں مظاہرین نے جمع ہو کر دوبارہ احتجاج شروع کردیا۔ مظاہرین نے فیض آباد اور ہائی وے پر درختوں اور پودوں کو آگ لگانا شروع کر دی۔ مظاہرین نے ٹرکوں کو روڈ پر روک کر ٹریفک بلاک کر دی۔ پولیس نے کہا کہ نوجوان لڑکے ڈنڈے لیکر سڑک کو بند کیے ہوئے ہیں، آمد ورفت میں رکاوٹ غیر قانونی عمل ہے۔ مظاہرین میں شامل افراد کی موٹر سائیکل سواروں اور گاڑیوں سے قیمتی اشیاء لوٹنے کی شکایات بھی موصول ہو رہی ہیں۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ مظاہرین میں کم عمر بچے بھی موجود ہیں۔ والدین اپنے بچوں کو کسی بھی غیرقانونی عمل کا حصہ بننے سے روکیں۔ اسلام آباد سے وقائع نگار کے مطابق انصاف لائرز فورم کے زیراہتمام عمران خان پر قاتلانہ حملہ کے خلاف احتجاج کیا گیا اور سپریم کورٹ کی جانب ریلی نکالی گئی۔ لاہور سے نیوز رپورٹرکے مطابق عمران خان پر قاتلانہ حملے کے خلاف پاکستان تحریک انصاف لاہور کی تنظیم کے زیر اہتمام دوسرے روز بھی مظاہرو ں کا سلسلہ جاری رہا۔  ٹھوکر، شاہدرہ، بھٹہ چوک، بابوصابو، ہربنس پورہ، شنگھائی پل، فیروزپور روڈ اور گورنر ہاؤس کے باہر شدید احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔ اس موقع پر کارکنوں نے ٹائر جلاکر حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ لاہور میں گورنر ہائوس کے باہر مظاہرین اور پولیس کے درمیان کھینچا تانی جاری رہی، کارکن گورنر ہائوس جانے کی کوشش کرتے رہے جبکہ پولیس ان کو اندر جانے سے منع کرتی رہی، گورنر ہاؤس کے دروازے پر پی ٹی آئی کارکنوں کے احتجاج کا سلسلہ کافی دیر تک جاری رہا، تاہم  پولیس نے وہاں سے مظاہرین کو منتشر کر دیا جس پر مظاہرین مال روڈ پر جمع ہوئے اور سڑک بلاک کردی۔ کارکنوں نے ٹائروں کو آگ لگا کر مین شاہراہ کو بند کر دیا۔ گورنر کے پی کے شاہ فرمان، سینیٹر اعجاز احمد چوہدری، صوبائی وزیر کے پی کے عاطف خان، شہرام تراکئی نے واقعہ کی فوری ایف آر درج کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ، آئی جی پنجاب سمیت دیگرکی برطرفی کا مطالبہ کر دیا۔ باغبانپورہ  جی ٹی روڈ پر بھی شدید احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرین نے  ٹائر جلا کر سڑک بلاک کر دی۔ کلمہ چوک پر احتجاجی مظاہرہ کیاگیا۔ اے پی پی کے مطابق پنجاب بار کونسل نے پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان پر قاتلانہ حملے کے خلاف لاہور سمیت پنجاب بھر میں جمعہ کے روز ہڑتال کی اور عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کیا۔ جبکہ ماتحت سول و سیشن عدالتوں میں جزوی ہڑتال رہی۔ شاہدرہ چوک پر ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہوئی ہے۔ کراچی شارع فیصل پر پولیس نے مظاہرین کو روکنے کی کوشش کی، مظاہرین نے پولیس کا حصار توڑ دیا اور آگے بڑھنے لگے۔ پولیس نے مظاہرین پر شیلنگ اور لاٹھی چارج کیا۔ شارع فیصل پر پولیس کے لاٹھی چارج او رشیلنگ سے پی ٹی آئی رکن اسمبلی راجا اظہر زخمی ہو گئے۔کراچی میں پی ٹی آئی کے کارکنوں کی جانب سے مظاہرہ کیا گیا، دو گھنٹے کے بعد شارع فیصل پر ٹریفک کو مکمل بحال کر دیا گیا۔ اس سے قبل جناح ہسپتال موڑ پر پولیس کی جانب سے مظاہرین پر آنسو گیس شیلنگ اور لاٹھی چارج کیا گیا، مظاہرین کو منشتر کرنے کی کوشش کرتے ہوئے پولیس نے خواتین مظاہرین کو حراست میں لے لیا۔ ایس ایس پی ضلع جنوبی اسد رضا کا کہنا ہے کہ پولیس نے خواتین سمیت 20 سے زائد کارکنان کو حراست میں لیا، گرفتار افراد کو مختلف تھانوں میں منتقل کر دیا گیا۔ نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے باہر پی ٹی آئی کی خاتون کارکنوں نے احتجاج مظاہرہ کیا۔ خواتین نے عمران خان کے حق میں نعرے لگائے اور کچھ دیر بعد چلی گئیں۔ روات  میں پی ٹی آئی کے کارکنوں کا احتجاج ختم ہو گیا جی ٹی روڈ کھول دی گئی۔ جبکہ پی ٹی آئی کارکنوں نے عمران خان پر حملے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے سندھ، پنجاب بارڈر کو سڑک پر ٹائر جلا کر بند کر دیا۔ شاہراہ پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔ گجرات، لالہ موسیٰ، کھاریاں، سرائے عالمگیر سمیت ضلع کے مختلف علاقوں میں پی ٹی آئی کارکنوں نے شدید احتجاج کیا، ضلع بھر میں جی ٹی روڈ مختلف مقامات پر ٹریفک کے لئے بند کر دیئے گئے، مشتعل کارکنوں نے شاہین چوک بائی پاس روڈ بلاک کر دیا۔ عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ گورنر ہاؤس پنجاب کے گیٹ پر پی ٹی آئی پرچم دوبارہ لگا دیا گیا۔ انصاف لائیر فورم کی جانب سے پشاور میں عمران خان پر حملے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے حکومت کے خلاف سخت نعرے بازی کی گئی۔ کوئٹہ میں تحریک انصاف کے احتجاجی مظاہرے میں جمعیت علمائے اسلام شیرانی گروپ نے شرکت کی،  پی ٹی آئی کی خواتین ونگ نے بھی مظاہرے میں شرکت کی۔ قومی اسمبلی کے سابق ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کی قیادت میں پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان پر حملہ کے خلاف کوئٹہ کے منان چوک پر احتجاج کیا گیا‘ بلوچستان میں عمران خان پر حملے کے خلاف شٹر بند ہڑتال رہی‘ ضلع ڈیرہ غازی خان کے علاقہ کوٹ چٹھہ میں  پی ٹی آئی کارکنوں نے احتجاج کیا۔ سرگودھا سے نمائندہ خصوصی کے مطابق سرگودھا ڈویژن کے چاروں اضلاع سرگودھا خوشاب میانوالی اور بھکر کے ہیڈ کوارٹرز اور تحصیلوں میں احتجاجی مظاہرہ کئے گئے  اوکاڑہ سے نامہ نگار کے مطابق اوکاڑہ پی ٹی آئی کے چیئرمین پر قاتلانہ حملہ کے خلاف اوکاڑہ بائی پاس پر شدید احتجاج روڈ بلاک  کر دیا۔ لاہور سے وہاڑی جانے والی ایک بارات احتجاج کی وجہ سے پھنس گئی۔  جبکہ مسافر گاڑیوں میں شدید پریشان ہو گئے۔ بہاولنگر سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق پی ٹی آئی کی احتجاجی ریلی سابق ایم پی اے میاں آصف موہل کی قیادت میں ناتھے والے  سے شروع ہوکر ڈونگہ بونگہ میں اختتام پذیر ہوئی‘ ساہیوال  سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق پی ٹی آئی ساہیوال نے ویو ہوٹل چوک میں دھرنا دیا قائدین کا کہنا تھا کہ شہباز شریف اور رانا ثناء اللہ و دیگر کو فوری طور پر عہدوں سے ہٹایا جائے اور مذکورہ  واقعہ کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کروائی جائے۔ ملک وال سے نامہ نگار کے مطابق تحریک انصاف کے مظاہرین نے ٹائروں کو آگ لگا کر بادشاہ پور روڈ بلاک کر دی ۔ میانوالی سے نمائندہ نوائے وقت حاکم خان  کے مطابق سابق وزیراعظم قائد تحریک انصاف عمران خان پر قاتلانہ حملے کے خلاف جمعہ کے روز میانوالی شہر سمیت ضلع میں کاروبا ر بند رہے ۔ تاجروں نے ہڑتال کی ، ریلیاں بھی نکالی گئیں، دریں اثناء واں بھچراں ، کندیاں ، پپلاں سمیت دیگر علاقوں میں بھی ہڑتال رہی ، کمرمشانی دائودخیل عیسیٰ خیل میں بھی تاجروں نے کاروبار بند رکھا ۔ نماز جمعہ کے بعد جہاز چوک میں زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا گیا  احتجاج کرنیوالے پر امن طور پر منتشر ہوگئے ۔  بہاولپور سے نامہ نگار کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی مرکزی قیادت کی کال پر بہاولپور ختم نبوت چوک پر مقامی قائدین نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ وزیرآباد سے نا مہ نگار  کے مطابق تحریک انصاف کے کارکنان ٹولیوں کی صورت میں مولانا ظفر علی خان چوک پر پہنچ کر احتجاج میں شامل ہوئے اور ٹائروں کو آگ لگاکر چوک کو ہر قسم کی ٹریفک کے لئے بند کردیا ۔ انتظامیہ نے ا للہ والا چوک ،کچہری چوک میں تمام دکانیںبند کروا دیں اور جی ٹی روڈ پر واقع تمام تعلیمی ادارے بند رہے۔ ننکانہ صاحب سے نامہ نگار کے مطابق بیری والا چوک ننکانہ صاحب میں پی ٹی آئی کارکنان نے ٹائروں کو آگ لگا کر روڈ کو ٹریفک کیلئے بلاک کر دیا او رشدید نعرہ بازی کی۔ دریں اثناء مظاہرین نے فیض آباد پر ہوٹلوں کے شیشے توڑ دیئے اور 2 موٹر سائیکلیں نذر آتش کر دیں۔ ایک موٹر سائیکل آن لائن بائیک چلانے والے کی تھی جس کا روزگار جل کر راکھ ہو گیا۔ نوجوان خون کے آنسو روتا رہا۔ پولیس ملازم لال خان کی بھی موٹر سائیکل جلائی گئی۔ ن لیگ کے رہنما حنیف عباسی نے بائیک رائیڈر اشتیاق کو موٹر سائیکل دینے کا اعلان کیا ہے۔ ایڈیشنل آئی جی کراچی جاوید عالم اوڈھو کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں نے درجن سے زائد مقامات پر احتجاج کیا‘ پولیس نے کہیں مداخلت نہیں کی۔ کارکن کراچی کے ریڈ زون میں داخل ہو کر اہم سرکاری دفاتر کے باہر دھرنا دینے کی منصوبہ بندی کر رہے تھے جس پر دفعہ 144 کے تحت ان کے خلاف کارروائی کی گئی۔ قصور سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق کارکنان نے لاہور، قصور، فیروز پور روڈ اور قصور دیپالپور روڈز ٹریفک کے لئے بند کئے رکھا۔ تاہم رات آٹھ بجے کے بعد احتجاج بند کر دیئے گئے۔ شیخوپورہ سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق پی ٹی آئی کے سینکڑوں کارکنوں نے دوسرے روز بھی جناح پارک چوک میں احتجاج کیا اور کارکنوں نے ٹائروں کو آگ لگا کر لاہور سرگودھا روڈ بلاک کر دی۔ نامہ نگار خصوصی کے مطابق تحریک انصاف شیخوپورہ نے جمعہ کے بعد چوک یادگار پارک میں علامتی دھرنا دیا۔ انہوں نے لاہور سرگودھا روڈ کو ٹائر جلا کر بلاک کر دیا۔ فیروز والہ سے نامہ نگار کے مطابق تحصیل فیروز والا کے علاقے رچنا ٹاؤن‘ رانا ٹاؤن‘ کوٹ عبدالمالک اور دیگر علاقوں میں پی ٹی آئی کے کارکنوں نے احتجاج کیا اور ٹائر جلا کر کئی گھنٹے تک سڑکیں بند رکھیں۔ گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔ الہ آباد‘ ٹھینگ موڑ سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق تلونڈی میں پی ٹی آئی کارکنان نے ٹائر جلا کر احتجاج کیا‘ دیکھتے ہی دیکھتے سینکڑوں کارکنان احتجاج میں پہنچ گئے اور روڈ کو ٹریفک کیلئے بند کر دیا۔ گوجرانوالہ سے نمائندہ خصوصی کے مطابق چنددا قلعہ چوک میں پرامن احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔

مزیدخبریں