ہ
لاہور (خصوصی نامہ نگار) پنجاب اسمبلی نے عمران خان پر قاتلانہ حملے کے خلاف مذمتی قرارداد کثرت رائے سے منظور کرلی ہے۔ قرارداد میں کہا گیا کہ صوبائی اسمبلی پنجاب کا یہ ایوان 3 نومبر 2022 ء کو وزیر آباد میں پاکستان تحریک انصاف کے حقیقی آزادی مارچ کے دوران پارٹی چیئر مین اور سابق وزیر اعظم عمران خان اور دیگر رہنماوں پر قاتلانہ اور بزدلانہ حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کر تا ہے۔پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین جناب عمران خان پر اس طرح کھلے عام قاتلانہ حملہ ریاست پاکستان کے سکیورٹی اداروں پر سوالیہ نشان ہے۔ اس قاتلانہ حملے میں چیئر مین پاکستان تحریک انصاف عمران خان اور دیگر پارٹی رہنما شدید زخمی ہوئے اور ایک کارکن شہید ہوا۔ یہ ایوان اس قاتلانہ حملے میں شہید ہونے والے کارکن کی شہادت اور دیگر زخمی ہونے پر انتہائی افسوس اور دکھ کا اظہار کر تا ہے اور لواحقین کے غم میں برابر کا شریک یہ ایوان پر زور مطالبہ کر تا ہے کہ سابق وزیر اعظم عمران خان ، چیئر مین پاکستان تحریک انصاف نے اپنے بیان میں جن کو لوگوں کے نام لیے ہیں ان کے خلاف قاعدہ اور قانون کے تحت سخت کارروائی کی جائے۔ جوڈیشل کمیشن قائم کیا جائے تا کہ اس واقعہ میں تمام ملوث عناصر کے خلاف کارروائی کی جاسکے۔ اورجو لوگ اس واقعہ کو مذہبی رنگ دے رہے ہیں سے ایوان اس کی شدید الفاظ میں مذمت کر تا ہے۔پنجاب اسمبلی کا خصوصی اجلاس تین گھنٹے 15منٹ کی تاخیر سے سپیکر محمد سبطین خان کی صدارت میں شروع ہوا۔صوبائی وزیر محمد بشارت راجہ نے عمران خان کے حقیقی آزادی مارچ پر حملے کے خلاف قرارداد پیش کرنے کے لئے قواعد کی معطلی کی تحریک پیش کی۔ بعدازاں صوبائی وزیر محمد بشارت راجہ نے اپوزیشن کے رویے اورعمران خان پر ہونے والے حملے کے حوالے سے اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن کا رویہ انتہائی منافقانہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان پر ہونے والا حملہ ریاستِ پاکستان کی اکائی پر حملہ ہے۔ اپوزیشن کے پیر اشرف رسول نے کورم کی نشاندہی کردی جسے چیئر نے نظرانداز کر دیا۔ ایوان میں گفتگو کرتے ہوئے چوہدری ظہیر الدین نے کہا عمران خان ہماری ریڈ لائن ہے۔ عمران خان نے کوئی پراپرٹی نہیں بنائی جو ہے وہ بھی شوکت خانم کو عطیہ کر دیا۔ہمارے لیڈر کی سولہ کروڑ عوام کے دلوں پر حکومت ہے۔ وہ بات کر رہا ہے کہ شفاف انتخابات کروائے جائیں۔ اجلاس میں صوبائی وزرائ اور اراکین اسمبلی چودھری ظہیر الدین، فیض الحسن چوہان، سید صمصام بخاری، یاور عباس بخاری، ملک ظہیر عباس ، نلک احمد خان بھچر، میجر(ر) لطاصب ستی، میجر ( ر) سرور، فرخ آغا ،نیلم حیات، سعدیہ سہیل رانا سمیت دیگر اراکین اسمبلی نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے عمران خان پر قاتلانہ حملے کی پرزور مذمت کی۔ اجلاس کا ایجنڈا مکم ہونے کے بعد سینئر ممبر پینل آف دی چیئرمین میاں شفیع محمد نے پنجاب اسمبلی کا اجلاس سوموار 21 نومبر تک ملتوی کر دیا۔
پنجاب اسمبلی