وزیرآباد(نامہ نگار) تحریک انصاف کے حقیقی لانگ مارچ سانحہ پر وزیرآباد کی فضاء سوگوار رہی،عمران خان کا کنٹینر جائے وقوعہ پر کھڑا رہا۔لانگ مارچ سانحہ کی تحقیقات سی ٹی ڈی تھانہ گوجرانوالہ کے سپرد کردی گئیں جنہوں نے گرفتار ملزم کے موبائل فون کی مدد سے متعدد رابطہ میں رہنے والے افراد کو حفاظتی تحویل میں لے لیا ہے۔وزیرآباد کے گلی شیشیانوالی کے رہائشی قیوم بٹ عرف قیماں بٹ اور ساجد نامی مبینہ سہولت کار کو بھی تحویل میں لینے کی اطلاعات ہیں جن سے تحقیقات جاری ہیں۔سی ٹی ذرائع کے مطابق دو سے چار دن میں صورتحال واضح ہو جائے گی۔دوسری طرف شہر بھر میں افواہوں کا ایک لامتناہی سلسلہ جاری ہے۔ علاوہ ازیں وزیرآباد میں تحریک انصاف کے لانگ مارچ میں حملہ آور کو روکتے ہوئے گولی لگنے سے جاں بحق ہونے والے پی ٹی آئی کے کارکن معظم گوندل کی نماز جنازہ انکی رہائش کے قریب ہی گرائونڈ میں ادا کر دی گئی۔ نماز جنازہ میں شہریوں کی کثیر تعداد کی شرکت، نماز جنازہ میں ڈی سی گجرات عامر شہزاد کنگ ،مشیر وزیر اعلیٰ پنجاب خالد محمود چیمہ،اسسٹنٹ کمشنر رانا امجدمحمود، محمد فیاض چٹھہ،سابق ایم پی اے پی پی اعجاز احمد سماں ،ضلعی و مقامی پی ٹی آئی قائدین چوہدری محمد یوسف،مستنصر علی ساہی ،شبیر اکرم چیمہ،رانا بلال اعجاز ،محمد افضل چیمہ،ڈاکٹر راجہ عطاء اللہ خان ،میاں محمد اکرم پہلوان ،وقار اشرف کلیر،محمد خالد مغل،محمد افضال گوندل،وقاد انجم ہیپی ،حماد فاروق چیمہ ،جماعت اسلامی کے صابر حسین بٹ،ذیشان گوندل ،عثمان گوندل ،قاضی اورنگزیب ،محمد اشرف نثار سمیت سیاسی وسماجی شخصیات ،منتخب نمائندوں اہل علاقہ کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔لانگ مارچ میں فائرنگ کے افسوسناک واقعہ میں جاں بحق ہونے والے معظم گوندل کی بیوہ ، 2 بیٹے، ایک بیٹی ہے۔ مرحوم ایک ماہ قبل کویت سے آیا تھا۔اس سانحہ کے بعد علاقہ میں ہر طرف سوگوار اور افسوس کی کیفیت نظر آئی۔مرحوم کے بھائی عثمان گوندل نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لانگ مارچ میں کنٹینر کے نیچے آ کر وفات پانے والی لیڈی رپورٹر کی جس طرح شہادت ڈکلیئر اور کفالت کی ذمہ داری لی گئی ہے ایسے ہی معظم کے بچوں کی بھی کفالت کی حکومت ذمہ داری کا اعلان کرے۔
معظم سپرد خاک
وزیر آباد، فائرنگ سے جاں بحق پی ٹی آئی کارکن معظم سپرد خاک، فضا سوگوار
Nov 05, 2022