ملتان( نمائندہ خصوصی ) اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں کمی کے باوجود مہنگائی کا طوفان نہ تھم سکا، اور نہ ہی دالیں ، چاول ، گھی ، کوکنگ آئل ودیگر اشیائے ضرویات کی قیمتوں میں واضح کمی آنے کے بعد پرائس کنٹرول مجسٹریٹس کی جانب سے چیک اینڈ بیلنس کے نظام کو بہتر بنایا جا سکا ہے گرانفروش مافیا سر گرم ہے، یہ مافیا بلا خوف شہریوں سے سرکاری نرخ نامے سے زائد نرخ وصول کر کے لوٹ مار میں مصروف ہے یہی وجہ ہے کہ ٹماٹر، پیاز، لہسن ، ادرک ، ہری مرچ کی قیمتیں بھی ایک عرصہ سے بلند ترین سطح پر برقرار رکھی جا رہی ہیں مہنگائی کے ستائے ہوئے عوام نے اس خود ساختہ مہنگائی کا زمہ دار پنجاب حکومت اور ضلعی انتظامیہ کو ٹھرا دیا اور وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ عوام کو مہنگائی سے ریلیف دینے کے لیے سستے بازاروں کا انعقاد عمل میں لائیں اور کنٹرول ریٹ سے زائد نرخ وصول کرنے والے گرانفروش مافیا کے خلاف ٹھوس اقدامات اٹھائیں بصورت دیگر عوام سڑکوں پر ہونگے واضح رہے کہ اجناس کی قیمتوں میں حالیہ کمی کے بعد دال چنا سپریم کی فی کلو قیمت 280 روپے سے کم ہو کر 220 روپے، دال ماش 400 سے کم ہو کر340, دال مسور 300 سے کم ہو کر 220 ہو چکی ہے لیکن پرچون کی سطح پر دالوں کی قیمتوں میں کمی نہیں کی جا رہی اسی طرح سیلاب کی تباہ کاریوں کے باعث بند راستے بحال ہونے کے بعد بھی پیاز کی فی کلو قیمت 160, ٹماٹر 260 روپے، ہری مرچ 400, ادرک ، 400 اور لہسن کی فی کلو قیمت 320 تا حال برقرار ہے
گرانفروش