اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ غزہ میں زمینی کارروائی شروع ہونے کے بعد سےاب تک ڈھائی ہزار سے زائد اہداف کو نشانہ بنایا گیا ہے۔خیال رہے کہ اسرائیلی فوج نے 2 نومبر کو غزہ میں زمینی کارروائی شروع کی تھی۔اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری بیان کے مطابق غزہ پٹی میں براہ راست لڑائی جاری ہے۔بیان میں دعویٰ کیا گیا کہ رات گئے اسرائیلی حملے میں حماس کے فوجی کمپاؤنڈ کو نشانہ بنایا گیا۔بیان میں ایک بار پھر شمالی غزہ میں موجود فلسطینی شہریوں کو جنوب میں منتقل نہ ہونے پر نتائج بھگتنے کی دھمکی دی گئی۔اسرائیلی فوج کا کہنا تھا کہ شمالی غزہ کے رہائشیوں کو جنوب کی طرف جانے کے لیے مختصر وقت دیں گے۔بیان کے مطابق صلاح الدین اسٹریٹ پر مقامی وقت کے مطابق 5 نومبر کو صبح 10 بجے سے دوپہر 2 بجے تک ٹریفک کی اجازت ہوگی، تاکہ عام شہری جنوبی غزہ میں جاسکیں۔اقوام متحدہ کے تخمینے کے مطابق شمالی غزہ میں 3 لاکھ بے گھر افراد موجود ہیں جن کو وہاں مشکل حالات کا سامنا ہے۔بیشتر افراد کو ٹرانسپورٹ دستیاب نہیں جبکہ دیگر کے خیال میں جنوب کی جانب سفر کرنا محفوظ نہیں کیونکہ اسرائیلی فوج پر اعتماد نہیں کیا جاسکتا۔خیال رہے کہ اسرائیلی فوج نے 4 نومبر کو ایک بیان میں بتایا تھا کہ غزہ میں زمینی کارروائی کے دوران اب تک اس کے 29 فوجی ہلاک ہو چکے ہیں۔