سموگ کی سنگین صورتحال اور  حکومتی اقدامات

Nov 05, 2024

صوبائی دارالحکومت لاہور میں سموگ کی اوسط شرح خطرناک حد بھی پار کر گئی جس سے لاہور کا ایئر کوالٹی انڈیکس 1173 تک پہنچ گیا۔ بھارت سے آنیوالی زہریلی ہوائوں نے پاکستان کی فضا کو مزید زہر آلود کردیا‘ جس سے لاہور دنیا کے آلودہ ترین شہروں میں آج بھی پہلے نمبر پر ہے۔ اسکے علاوہ ملتان اور پشاور میں بھی سموگ میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے‘ شہریوں کو سانس کے مسائل، آنکھوں میں جلن کی شکایات عام ہیں۔ فضائی آلودگی سے نمٹنے کیلئے اسلام آباد انتظامیہ نے زہریلی گیسوں کا اخراج روکنے کیلئے دفعہ 144 نافذ کر دی ہے، فیکٹریوں، بھٹوں سے زہریلی گیسوں کا اخراج، کوڑا اور فصلیں جلانے پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔محکمہ تحفظ ماحولیات نے انسداد سموگ کیلئے اقدامات اٹھاتے ہوئے جمعہ اور اتوار کی رات کو ہیوی وہیکلز کے شہر میں داخلے پر پابندی عائد کر دی ہے۔ ایندھن کی ترسیل کے استعمال ، فٹنس سرٹیفکیٹ رکھنے والی مسافر بسوں، ریسکیو کی گاڑیوں، پولیس اور قیدیوں کی وین، سرکاری ہیوی گاڑیاں پابندی سے مستثنیٰ ہونگی۔ سموگ کی ابتر صورتحال کے پیش نظر پنجاب حکومت نے لاہور کے سرکاری اور نجی پرائمری سکول ایک ہفتے کیلئے بند کرنے کا  سموگ سے ہر سال لاکھوں لوگ متاثر ہوتے ہیں‘ اس سے نمٹنے کیلئے اب تک حکومتوں کی طرف سے جو انفرادی اقدامات کئے گئے ہیں‘ وہ ناکافی نظر آتے ہیں یہی وجہ ہے کہ سموگ میں تشویشناک حد تک اضافہ نے لاہور کو پھردنیا کا آلودہ ترین شہر ہونے پر اسے پہلے نمبر پر لا کھڑا کیا ہے۔ پنجاب حکومت نے سموگ کا زور توڑنے کیلئے منصوعی بارش کا اہتمام کیا ہوا ہے‘ مگر موسمی حالات سازگار نہ ہونے کی وجہ سے محکمہ موسمیات نے فی الوقت مصنوعی بارش نہ کرنے کا مشورہ دیا ہوا ہے جبکہ گرین لاک ڈائون کے بھی کوئی خاطرخواہ نتائج سامنے نہیں آسکے۔ فضائی آلودگی سے صرف پاکستان ہی نہیں‘ بھارت بھی شدید متاثر ہے جس نے فصلوں کی باقیات جلا کر اپنے ساتھ ساتھ پاکستان کو بھی متاثر کیا ہوا ہے۔بھارت کو ان باقیات کو تلف کرنے کا کوئی دوسرا راستہ اختیار کرنا چاہیے‘۔ ان باقیات کو جلانے کے بجائے ان سے کمپوزسٹ کھاد بنائی جا سکتی ہے جسے بنانے میں گھاس‘ پھوس‘ اور پتے وغیرہ استعمال ہوتے ہیں۔ بھارت کے ساتھ اختلافات اپنی جگہ‘ مگر سموگ کی سنگین ہوتی صورتحال کے پیش نظر دونوں ملکوں کو مل بیٹھ کر اسکے تدارک کیلئے مؤثر عملی اقدامات کرنے چاہئیں تاکہ دونوں طرف کی انسانی زندگیوں کو محفوظ بنایا جا سکے۔
اعلان کیا ہے۔ فضائی آلودگی کے اعتبار سے بھارتی شہر دہلی کا دوسرا نمبر ہے، جس کا ایئر کوالٹی انڈیکس 429 کی حد کو چھو رہا ہے۔

مزیدخبریں