لاہور (نوائے وقت رپورٹ) وزیر اطلاعات پنجاب عظمٰی بخاری نے کہا ہے کہ کے پی حکومت کے پاس ملازموں کو تنخواہیں دینے کے تو پیسے نہیں، مگر یہ لوگ پی آئی اے خریدنے کے خواب دیکھتے ہیں۔ پنجاب حکومت 2025ء میں 630 ارب روپے کا سر پلس بجٹ پیش کرنے جا رہی ہے۔ یہ بات لطیفے سے کم نہیں ہے کہ مریم نواز، گنڈا پور کو فالو کرتی ہیں۔ میاں نواز شریف نے یہ بالکل نہیں کہا کہ پنجاب حکومت پی آئی اے خریدنے جا رہی ہے۔ تمام پاکستانی چاہتے ہیں کہ پاکستان کی ایئر لائن بہتر ہو، اگر کراچی کے سرمایہ کار پی آئی اے میں سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں تو یہ بہت اچھی بات ہے۔ کے پی میں جیل ریفارمز کی زیادہ ضرورت، وہاں مجرم جیلیں توڑ کر فرار ہو جاتے ہیں۔ کے پی کے جنگل میں آگ لگی تو انکی انقلابی فائر بریگیڈ کے پاس گاڑیوں کے لئے ڈیزل ڈلوانے کے پیسے تک موجود نہیں تھے۔ سموگ پر قابو پانا آسان نہیں، چین چھبیس سال سے سموگ کے خلاف لڑ رہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈی جی پی آر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ سموگ اس وقت سب سے بڑا مسئلہ بنا ہوا ہے۔ بھارت سے ہوا کا رخ پاکستان کی طرف ہو تو لاہور میں ہوا زیادہ آلودہ ہو جاتی ہے۔ کل ایک خبر چھپی جس میں بتایا گیا کہ پنجاب کے علاوہ باقی تمام صوبوں کی مالی حالت ٹھیک ہے۔ یہ خبر حقائق کے بالکل منافی ہے۔ 2025ء میں پنجاب 630 ارب روپے کا سر پلس بجٹ پیش کرنے جا رہا ہے۔ پنجاب نے انیس سو باون کے بعد سے گندم کے تمام واجب الادا قرض ادا کردیا ہے۔ پنجاب کو اب 56 فیصد مارک اپ سے نجات مل گئی ہے۔ پنجاب حکومت نے ٹی بلز میں 200 ارب روپے کی سرمایہ کاری کی ہے۔
خیبر پی کے کے پاس تنخواہوںکے پیسے نہیں، خواب پی آئی اے خریدنے کے : عظمیٰ بخاری
Nov 05, 2024