اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت میں ضمانت کی درخواست پر سماعت کے دوران سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کمرہ عدالت میں آبدیدہ ہو گئیں۔ ایڈیشنل سیشن جج محمد افضل مجوکہ نے عمران خان کی 6 اور بشریٰ بی بی کی ایک مقدمے میں ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کی۔ دوران سماعت جج نے ریمارکس میں کہا بانی پی ٹی آئی نے ویڈیو لنک کے ذریعے پیش ہونا تھا، جیل حکام کو ہدایت کریں بانی پی ٹی آئی کو ویڈیو لنک کے ذریعے حاضر کریں۔ وکیل سلمان صفدر نے استدعا کی کہ بانی پی ٹی آئی کی حد تک عدالت سختی سے حکم دے تب انہیں ویڈیو لنک کے ذریعے پیش کیا جائے گا۔ عدالت نے پراسیکیوشن سے استفسار کیا کہ ڈیڑھ سال تک آپ نے کیا تفتیش کی ہے؟ آپ کا الزام ہے رسید جعلی ہے اور انہوں نے کیا کدھر پیش کیا ثبوت دیں۔ پولیس کا تو الزام ہی مطمئن کرنے والا نہیں ہے۔ الیکشن کمشن کو جو لیٹر لکھا اس کا جواب کیا آیا وہ لیکر آئیں۔ عمران خان کے وکیل نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو ویڈیو لنک کے ذریعے پیش نہیں کیا جانا کیونکہ ویڈیو لنک خراب ہے۔ بشریٰ بی بی آج موجود ہیں ان کی حد تک آپ فیصلہ کر دیں۔ بشریٰ بی بی روسٹرم پر آ گئیں اور کمرہ عدالت میں رو پڑیں۔ سابق خاتون اول نے کہا کہ میرا کمبل و دیگر سامان گاڑی میں ہے جب آپ کہیں گے میں جیل جانے کو تیار ہوں، ہمارے وکلاء سمیت تمام وکلاء صرف وقت ضائع کرتے ہیں، جو اندر بیٹھا ہے کیا وہ انسان نہیں ہے؟ کسی جج کو نظر نہیں آتا؟ میں اب اس عدالت میں نہیں آئونگی، یہاں صرف ناانصافیاں ہوتی ہیں۔ بعدازاں عدالت نے بشریٰ بی بی کی ایک اور عمران خان کی 6 مقدمات میں ضمانت کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔ جو 18 نومبر کو سنایا جائے گا۔ دوسری جانب توشہ خانہ ٹو کیس میں عمران خان کی درخواستِ ضمانت پر عدالت نے ایف آئی اے کو نوٹس جاری کر دیا۔ عدالت نے ایف آئی اے کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا۔ بانی چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواستِ ضمانت پر سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے کی۔ عدالت نے بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی درخواست ضمانت پر ایف آئی اے کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت غیر معینہ مدت تک کے لیے ملتوی کر دی۔
یہاں صرف ناانصافیاں ہوتی ہیں ، اب نہیں آئوں گی ، بشری بی بی عدالت میں روپڑیں
Nov 05, 2024