لاہور(سپورٹس رپورٹر ) خیبرپی کے کبڈی ایسوسی ایشن کے سیکرٹری اور انٹرنیشنل ریفری سید سلطان بری نے کہا ہے کہ خیبرپی کے میں کبڈی کو گراس روٹس سطح پر فروغ دینے کیلئے ضروری اقدامات کیے جا رہے ہیں، لیکن حکومتی سرپرستی اور وسائل کی کمی اس کی ترقی میں بڑی رکاوٹ ہے۔ نوجوان نسل کبڈی کے روایتی کھیل سے لگاؤ رکھتی ہے، تاہم حکومت کی جانب سے کھیلوں کی مناسب حمایت نہ ہونے کے باعث کھلاڑیوں کو کافی مشکلات کا سامنا ہے۔ کبڈی پاکستان اور بھارت میں ایک مقبول کھیل ہے، لیکن پاکستان میں اسے اتنی پذیرائی نہیں ملتی جتنی کہ بھارت میں ہے، جہاں کروڑوں روپے کے انعامات پر مشتمل کبڈی لیگ منعقد کی جاتی ہے، جس میں ہر کھلاڑی کو لاکھوں روپے انعام میں دیے جاتے ہیں۔ پاکستان میں کبڈی کے کھلاڑی محدود وسائل کے ساتھ اس کھیل کو فروغ دے رہے ہیں اور اپنی روزمرہ کی ذمہ داریوں کے بعد کبڈی کیلئے وقت نکالنے کی کوشش کرتے ہیں۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ دیگر کھیلوں کی طرح کبڈی کے کھلاڑیوں کو بھی حکومتی سرپرستی دی جائے اور تعلیمی اداروں میں کبڈی کھلاڑیوں کو بطور سپورٹس ٹیچر تعینات کیا جائے۔ محکمہ کھیل میں کبڈی کوچز بھرتی کیے جائیں تاکہ نوجوانوں کو گراس روٹس سطح پر تربیت فراہم کی جا سکے اور کھلاڑیوں کو باعزت روزگار مل سکے۔ کبڈی ایسوسی ایشن کے پاس فنڈز کی شدید کمی ہے، جس کے باعث کھلاڑیوں کو ماہانہ وظیفہ اور دیگر سہولیات فراہم نہیں کی جا سکتیں۔ مستقبل میں پشاور ڈویژن میں خواتین کبڈی ٹورنامنٹ کا انعقاد بھی کیا جائیگا۔