لبنان پر اسرائیلی دہشتگردانہ حملے جاری ، جنوب میں حزب اللہ کے ساتھ محاذ آرائی چل رہی ہے۔لبنان کے ایک مقامی اہلکار کے مطابق اسرائیل نے اس سال کے دوران اس علاقے کے 70 فیصد سے زیادہ گھروں کو تباہ کر دیا ہے۔سوشل میڈیا پر چلنے والی فوٹیج میں چند سیکنڈوں میں اسرائیلی حملوں نے محلے کو مکلم تباہ کردیا ساتھ ساتھ اس قصبے میں بیک وقت 10 سے زیادہ دھماکوں کے بعد دھوئیں کے گہرے بادلوں کو دکھایا گیا۔ یہ قصبہ ضلع مرجعیون کے بڑے قصبوں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔ میس الجبل کے میئر عبدالمنعم شقیر نے بھی اپنے ایک بیان میں نشاندہی کی ہے کہ گردش کرنے والی ویڈیو کلپ میں قصبے کے نواح میں واقع سرکاری ہسپتال کے آس پاس میں دھماکوں کو دکھایا گیا ہے۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ ایک سال قبل حزب اللہ اور اسرائیل کے درمیان کشیدگی کے آغاز کے بعد سے میس الجبل قصبے کا 70 فیصد حصہ تباہ ہو چکا ہے۔ یہ قصبہ دو ہزار سے زائد گھروں پر مشتمل تھا۔ اسرائیلی بمباری نے قصبے کے مضافات کو بار بار نشانہ بنایا جس کی وجہ سے سرکاری ہسپتال مہینوں تک سروس فراہم کرنے سے قاصر چلا آرہا ہے۔واضح رہے جنوبی لبنان میں یہ واحد بمباری کی کارروائی نہیں ہے کیونکہ اسرائیلی فوج نے گزشتہ اکتوبر کے اوائل میں محدود زمینی آپریشن شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔ 20 اکتوبر اور 31 اکتوبر کے درمیان لبنان کی سرکاری نیوز ایجنسی نے کم از کم سات سرحدی دیہاتوں میں اسرائیلی بمباری کی اطلاع دی۔ ان دیہات میں محیبیب قصبہ بھی شامل ہے جو ایک پہاڑی پر واقع ہے اور میس الجبل سے ملحق ہے۔ اسی طرح کفر کلا اور العدیسہ بھی قریب ہی ہیں۔