لاہور (خصوصی نامہ نگار )امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ26ویں آئینی ترمیم کیخلاف جماعت اسلامی کی سپریم کورٹ میں دائر پٹیشن کی سماعت فل کورٹ بینچ میں کی جائے اور کارروائی براہ ِ راست دکھائی جائے۔ نواز شریف بتائیں 40سال میں پی آئی اے کا بیڑا غرق کس نے کیا؟ پی ٹی آئی نے ساڑھے تین سالوں میں اسے کیوں نہیں چلایا؟ کے الیکٹرک قومی اداروں کانادہندہ بن گیا ہے،جواب کون دے گا؟سوائے جماعت اسلامی کے کوئی جماعت کراچی کے عوام کانیپرا میں مقدمہ نہیں لڑتی۔کے الیکٹرک کو7سالہ جنریشن ٹیرف ڈالربیسڈ اور ’’Take or Pay‘‘ پر دیا گیا ہے جوآئی پی پی کی بدترین شکل ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز ادارہ نور حق میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر امیرجماعت اسلامی کراچی منعم ظفرخان،نائب امیر سیف الدین ایڈووکیٹ ودیگر بھی موجود تھے۔ حافظ نعیم الرحمن نے کہا حکومت نے پی آئی اے کی نجکاری کیلئے Bidکی توپانچ چھ لوگ شامل ہوئے، بعد میں سب وِدڈرا کرگئے بس ایک پارٹی رہ گئی۔انہوں نے کہا گزشتہ روز کراچی میں تین جگہ الخدمت کے پروگرام بنو قابل کا ایپٹی ٹیوٹ ٹیسٹ لیا گیا۔ ڈیڑھ سال میں 50 ہزار سے زائد طلبہ کو فری آئی ٹی کورسز کروائے ‘ ان کو روزگار ملے۔7نومبر کو لاہور میں پور ے پاکستان کے طلبہ و نوجوانوں کیلئے فری آئی ٹی سکالر شپ لانچنگ کی جارہی ہے۔