سابق وفاقی وزیر فواد چودھری نےکہا ہے کہ حکومت چاہتی ہے ججز پہلے حکم لکھا کریں پھر اٹارنی جنرل یا وزیر قانون سے چیک کروایا کریں۔ فواد چوہدری نے کہا کہ پریکٹس اینڈ پروسیجرایکٹ میں ترمیم کا مقصد ادارے کی وقعت کم کرنا ہے. حکومت سپریم کورٹ کو بطورادارہ تباہ کرنا چاہتی ہے. صوبوں کی پی آئی اے خریدنے کی بات کرنا غیرسنجیدگی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف کی شرط ہے کہ خسارے میں رہنے والے ادارے حکومت نہیں چلائے گی. وفاقی حکومت صوبوں کی مالی مدد کرتی ہے جس سے نظام چلتا ہے۔اسی طرح اگر آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کرنی ہے تو پھر خلافت یا بادشاہت ہی لگا دیتے ہیں، پھر ایک ہی بادشاہ ہوگا اس کے بعد اس کے بچے آجائیں گے۔اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ پریکٹس اینڈ پروسیجرایکٹ میں ترمیم کا مقصد ادارے کی وقعت کم کرنا ہے، حکومت سپریم کورٹ کو بطورادارہ تباہ کرنا چاہتی ہے. پارلیمنٹ کو سپریم کورٹ کی سنیارٹی طے کرنے کا اختیار نہیں ہے، حکومت چاہتی ہے جس طرح ایف آئی اے یا اسلام آباد پولیس ہے بلکل اسی طرح یہ سپریم کورٹ کو پی آئی اے بنانا چاہتے ہیں.اگر سپریم کورٹ اپنے فیصلوں پر عملدرآمد نہیں کروا سکتی پھر تو پیچھے نوکری ہی رہ جاتی ہے۔ فواد چوہدری کہتے ہیں کہ پاکستان کے لوگ عمران خان کے ساتھ ہیں. لیڈر تو عمران خان ہے. لوگوں کا رشتہ پی ٹی آئی سے نہیں عمران خان سے ہے. بشریٰ بی بی عمران خان کی رہائی کی تحریک لیڈ کریں کیوں کہ تحریک انصاف کی قیادت میں اتنا بڑا خلا ہے جو صرف عمران خان کی فیملی بشری بی بی یا علیمہ خان ہی پر کر سکتی ہیں. پی ٹی آئی میں کوئی لیڈر ایسا نہیں جس کا اتنا قد کاٹھ ہو جو عمران خان کی رہائی کے لیے مہم چلا سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ صوبوں کی پی آئی اے خریدنے کی بات کرنا غیرسنجیدگی ہے کیوں کہ آئی ایم ایف کی شرط ہے کہ خسارے میں رہنے والے ادارے حکومت نہیں چلائے گی .وفاقی حکومت صوبوں کی مالی مدد کرتی ہے جس سے نظام چلتا ہے۔